لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل کے سلسلے میں گرفتار شاہد شفیق کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا جبکہ ملزم کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔

احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کے مالک شاہد شفیق کے خلاف قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے کیس کی سماعت کی۔

استغاثہ کے وکیل نے عدالت سے ملزم کے عارضی ریمانڈ کی درخواست کرتے ہوئے سماعت کو ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

ملزم کے وکیل نے درخواست پر اعتراض اٹھایا کہ شاہد شفیق کو جوڈیشل ریمانڈ پر نیب کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: احد چیمہ کی گرفتاری کےخلاف بینرز آویزاں

انھوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ قوانین کے مطابق ملزم کو پولیس کے پاس نہیں بلکہ عدالتی حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔

نیب حکام کی جانب سے ملزم شاہد شفیق کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ملزم مکمل طور پر صحت یاب ہیں۔

ملزم شاہد کے وکلا نے نیب کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بیورو نے اپنی مرضی و منشا سے یہ میڈیکل رپورٹ مرتب کروائی ہے۔

نیب پروسیکیوٹر نے اپنے دلائل کے دوران کہا کہ ملزم کی اہلیہ نے اپنے شوہر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے نیب پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔

اس دوران ملزم نے ایک مرتبہ پھر عدالت کو اپنے اوپر ہونے والے تشدد کے بارے میں آگاہ کیا، اور بتایا کہ انھیں نیب حکام کی جانب سے گردن پر مارا گیا، جس کی وجہ سے انھیں بہت تکلیف ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے وزیراعظم کے سیکریٹری کو طلب کرلیا

انھوں نے عدالت کو اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ تشدد کے باعث ان کے پاؤں میں تکلیف ہے اور پاؤں سوجا ہوا ہے۔

سماعت کے دوران ملزم شاہد شفیق نے عدالت میں ملزم کے میڈیکل رپورٹ کے لیے درخواست جمع کروا دی جبکہ ان پر ہونے والے تشدد کی تصاویر بھی عدالت میں جمع کروا دیں۔

بعدِ ازاں عدالت نے ملزم شاہد شفیق کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا جبکہ ملزم شاہد شفیق کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا۔

خیال رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔

واضح رہے کہ بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

نیب نے 25 فروری کو ملزم شاہد شفیق کو ضلع کچہری کی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ علی جواد نقوی کے سامنے پیش کیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم شاہد شفیق کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا جبکہ 26 فروری کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

احد چیمہ کی اہلیہ سے ملاقات

دوسری جانب لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کی اپنی اہلیہ سے نیب لاہور کے دفتر میں ایک گھنٹہ طویل ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے دوران احد چیمہ نے اپنی اہلیہ کو یقین دہانی کروائی کہ ان پر نیب حکام کی جانب سے تشدد نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ 21 فروری کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا تھا۔

احد خان چیمہ کو نیب نے 22 فروری کو لاہور کی احتساب عدالت میں جج محمد اعظم کے روبرو پیش کیا گیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، تاہم عدالت نے انھیں 11 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں