سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

نواز شریف اور وفاقی وزرا کے خلاف توہین عدالت کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 14 مارچ کو کرے گا۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کے علاوہ جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن شامل ہیں۔

سپریم کورٹ میں نواز شریف کے خلاف درخواست جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے شیخ احسن الدین نے دائر کی تھی۔

خواجہ سعد رفیق کے خلاف اویس یونس اور دانیال عزیز کے خلاف ندیم نثار چوہدری نے پاناما کیس فیصلے پر سپریم کورٹ کے خلاف مبینہ توہین آمیز بیانات دینے پر درخواستیں عدالت میں دائر کی تھیں جن کو باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:توہین عدالت کیس میں دانیال عزیز پر فرد جرم عائد

خیال رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں بیٹے کی کمپنی سے قابل وصول تنخوا کو ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیا تھا۔

نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوری بعد وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا تاہم بعد ازاں فیصلے کے بعد شدید بیانات دیتے رہے اور فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کو کمزور قرار دیا تھا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اور کیس میں توہین عدالت پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے جبکہ طلال چوہدری کے خلاف بھی فرد جرم عائد کی جائے گی۔

سپریم کورٹ میں دانیال عزیز کے خلاف خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں جسٹس مشیر عالم نے فرد جرم پڑھ کر سنائی۔

عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ دانیال عزیز نے 8 ستمبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب ریفرنس سپریم کورٹ کے نگران جج نے نیب لاہور کو طلب کر کے ریفرنس کے لیے تیار کیا جبکہ 15 دسمبر کو دانیال عزیز نے کہا تھا کہ جہانگیر ترین کو سزا دے کر عمران خان کو بچانا مقصود تھا۔

فرد جرم میں مزید بتایا گیا کہ دانیال عزیز کی جانب سے کہا گیا کہ یہ سب سکرپٹ کے مطابق کیا گیا، اس کے علاوہ 31 دسمبر کو دانیال عزیز نے کہا تھا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کو بتانا ہوگا کہ کیپیٹل ایف زید ای کی بات ان تک کہا سے پہنچی۔

عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی کو ایف زیڈ ای سے متعلق تحقیقات کا کہا گیا تھا۔

بعد ازاں دانیال عزیز کے وکیل نے صحت جرم سے انکار کردیا جس کے بعد عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ اور شہادتیں طلب کرلیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں