چین نے ایسے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے جس کے تحت برے 'سماجی کریڈٹ' والے شہریوں کو سفر کرنے سے روکا جائے گا۔

ان شہریوں کو ٹرینوں اور طیاروں میں سفر کی اجازت نہیں ہوگی اور اس کی وجہ ان کی جانب سے عوامی مقامات یا ٹرانسپورٹ پر تمباکو نوشی، زائد المعیاد ٹکٹوں کے استعمال یا غلط اطلاعات یا افواہوں کو پھیلانے وغیرہ شامل ہے۔

مزید پڑھیں : چین میں دنیا کے تیزترین طیارے کی تیاری کا اعلان

چین کے اس انوکھی پابندی کا اطلاق یکم مئی سے ہوگا، جو کہ چینی صدر کی جانب سے سوشل کریڈٹ سسٹم کو تشکیل دینے کے منصوبے کا حصہ ہے جو اس اصول ' ایک بار ناقابل اعتماد، ہمیشہ کی پابندی' پر مشتمل ہے۔

چینی حکومت نے گزشتہ ہفتے 2 بیانات جاری کرتے ہوئے تصدیق کی کہ اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک سال تک کے لیے سفری پابندی کا سامنا ہوگا۔

سماجی طور پر برے سمجھے جانے والے کام جیسے جرمانوں کی ادائیگی میں ناکامی وغیرہ سے بھی شہری کا سوشل کریڈٹ متاثر ہوگا۔

ویسے چین کی جانب سے اس پابندی کا اطلاق پہلے سے ہی کسی حد تک کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چین نے ایک اور سنگ میل طے کرلیا

2017 میں سپریم پیپلز کورٹ نے بتایا تھا کہ سماجی طور پر غلط کاموں پر 60 لاکھ افراد پر سفری پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں۔

موجودہ چینی صدر کے عہد میں سوشل کریڈٹ کا تصور 2020 تک معاشرتی اصلاحات کے منصوبے کا حصہ ہے۔

اپنے والدین سے اچھا سلوک کرنے پر لوگوں کو متعدد انعامات اور فوقائد حاصل ہوں گے یا اسی طرح کے کام زندگی میں بہتری لائیں گے۔

چینی حکام کے مطابق اس سسٹم کے تحت قابل اعتبار افراد کو ہر جگہ گھومنے کی اجازت ہوگی جبکہ سماجی طور پر برے سمجھے جانے والوں کے لیے ایک قدم چلنا بھی بہت مشکل ہوجائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں