ملتان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے چھ سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو 4 بار سزائے موت کے ساتھ عمر قید کا بھی حکم سنا دیا۔

عدالت نے مجرم کو 20 لاکھ روپے جرمانہ اور بچی کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

ایک ماہ قبل پنجاب کے ضلع لودھراں میں مجرم علی حیدر نے 6 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے بےدردی سے قتل کردیا تھا۔

عدالت نے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں ٹرائل مکمل کرنے کے بعد علی حیدر کو پہلی ہی سماعت میں سزائے موت کا حکم سنایا۔

مجرم کو سماعت کے دوران چارج شیٹ تھمائی گئی جس کے بعد گواہان نے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے اور پھر عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا۔

یہ بھی پڑھیں: زینب قتل کیس: مجرم عمران کو 4 مرتبہ سزائے موت کا حکم

علی حیدر کو انسداد دہشت گردی قانون 1997 اور پاکستان پینل کوڈ کے تحت سزائے موت سنائی گئی۔

واضح رہے کہ 2015 میں پاکستان میں سزائے موت پر عائد پابندی اٹھالی گئی تھی۔

جسٹس پراجیکٹ پاکستان کے گزشتہ سال جولائی میں جاری ہونے والے اعداد و شمار کے بعد پابندی ہٹائے جانے کے بعد سے 465 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں