رواں ماہ 13 مارچ کو خبر سامنے آئی تھی کہ فلمی دنیا کے سب سے اہم ترین ایوارڈ ’آسکر‘ دینے والی ’اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز‘ نے اپنے ہی صدر کے خلاف خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی تحقیقات شروع کردی۔

آسکر اکیڈمی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ اکیڈمی کے 75 سالہ صدر جوہن بیلے کے خلاف خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

اکیڈمی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ جوہن بیلے کے خلاف اکیڈمی کی اپنی ہی کمیٹٰی نے تحقیقات شروع کردی ہے، جو 2 ہفتوں کے تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔

اب آسکر اکیڈمی کی کمیٹی نے جوہن بیلے کے خلاف تحقیقات مکمل کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں انہیں بے قصور قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق آسکر اکیڈمی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے 75 سالہ جوہن بیلے کو بے قصور قرار دیتے ہوئے انہیں جنسی ہراساں کے الزامات سے بری قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: آسکر اکیڈمی کے صدر پر خواتین کو جنسی ہراساں کا الزام

جوہن بیلے پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات ثابت نہ ہونے کے بعد انہوں نے اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھال لیں، جب کہ اکیڈمی نے ان کی رکنیت بھی بحال کردی۔

آسکر اکیڈمی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ تحقیقات میں اس بات کے ثبوت نہیں ملے کہ جوہن بیلے نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹٰی نے الزام عائد کرنے والوں اور ملزم سے تفتیش کی، تاہم اس بات کے ثبوت نہیں ملے کہ جوہن بیلے نے کسی بھی طرح کسی کو ہراساں کیا۔

واضح رہے کہ جوہن بیلے پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک دہائی قبل فلم کی عکسبندی کے دوران ایک خاتون کو انتہائی نامناسب اور جنسی انداز میں چھوا تھا۔

مزید پڑھیں: اداکاراؤں کو جنسی ہراساں کرنے والے پروڈیوسر کی ’آسکر‘ رکنیت معطل

اطلاعات تھیں کہ جوہن بیلے پر تین مختلف خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے، تاہم اب تحقیقاتی کمیٹی نے انہیں الزامات سے بری قرار دے دیا ہے۔

جوہن بیلے آسکر اکیڈمی کے اگست 2017 میں 4 سال کے لیے صدر منتخب ہوئے تھے۔

ان کی صدارت کے دوران ہی دسمبر 2017 میں اکیڈمی نے خواتین ارکان کو یکساں حقوق اور انہیں ہر کسی کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے نئے قوائد و ضوابط بھی جاری کیے تھے۔

ان کی جانب سے جاری کیے گئے قوائد و ضوابط کے مطابق خواتین کو کسی بھی طرح سے ہراساں کرنے والے اور کسی بھی طرح کی جنسی تفریق رکھنے والے شخص کے لیے آسکر اکیڈمی میں کوئی بھی جگہ نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں