تحریک لبیک کا داتا دربار پر دھرنا 5ویں روز میں داخل

06 اپريل 2018
داتا دربار پر تحریک لبیک یا رسول اللہ کے کارکنان دھرنے میں بیٹھے ہیں — فوٹو: رانا بلال
داتا دربار پر تحریک لبیک یا رسول اللہ کے کارکنان دھرنے میں بیٹھے ہیں — فوٹو: رانا بلال

تحریک لبیک یا رسول اللہ (ٹی ایل وائی آر اے) کا فیض آباد معاہدے کو پورا کرنے کے لیے داتا دربار کے باہر دیا گیا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا۔

مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کے اختتام کے بعد امید کی جارہی ہے کہ ٹی ایل وائی آر اے کے صدر خادم حسین رضوی شام تک بڑا اعلان کرین گے۔

تحریک لبیک کے رہنما کے مطابق حکام کا اپنا وعدہ پورا نہ کرنے پر احتجاجی مظاہرے کو دیگر شہروں تک پہنچایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: فیض آباد معاہدے پر عمل نہیں ہواتوملک بھر میں احتجاج ہوگا، خادم رضوی

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فیض آباد معاہدے کو جمعے کی شام تک نافذالعمل کیا جائے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز سے تحریک لبیک کے کئی سو کارکنان داتا دربار کے باہر دھرنے پر موجود ہیں جبکہ عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین نے مقامی ٹی وی چینل لاہور نیوز پر حملہ کرکے اس کے کیمرا مین کو زخمی بھی کیا تھا۔

تاہم پولیس کی جانب مظاہرین کو اب تک منتشر نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز تحریک لبیک کے ترجمان نے بیان دیا تھا کہ ضمانت دینے والے اور حکومت نے گزشتہ سال اسلام آباد کے علاقے فیض آباد پر ہونے والے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے معاہدے کو نافذ کرنے کے لیے 48 گھنٹوں کی مہلت مانگی تھی۔

قبل ازیں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ اور تحریک لبیک یارسول اللہ کے قائدین کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دیا گیا تھا تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان کی گرفتاری اب تک عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خادم حسین رضوی کی گرفتاری میں مشکلات کا سامنا ہے، ترجمان پنجاب حکومت

پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے بدھ کے روز کہا تھا کہ صوبائی حکام کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

دھرنوں کے حوالے سے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ مظاہرین سے رابطے میں ہیں اور انہیں دھرنا ختم کرنے کے لیے منا رہے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں دھرنے سے متعلق پٹیشن

لاہور ہائی کورٹ میں دھرنے پر بیٹھے افراد کو اور ان کے پوسٹرز کو ہٹانے سے متعلق دائر پٹیشن پر سماعت ہوئی۔

سول سوسائٹی کے رکن عبداللہ ملک کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ سڑکوں کی بندش عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور ایک غیر آئینی قدم ہے۔

انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ لاہور دھرنے کے خاتمے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

تاہم عدالت کے جج جسٹس شاہد وحید نے درخواست پر ایڈیشنل ہوم سیکریٹری ہر فیصلہ کرنے کے احکامات جاری کیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں