غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والا فلسطینی صحافی دوران علاج جاں بحق ہوگیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو اسرائیلی فورسز نے غزہ سرحد کے قریب مظاہرہ کرنے والے ہزاروں فلسطینوں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 28 فلسطینی جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے، جن میں فلسطینی میڈیا سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ کیمرہ مین یاسر مرتضیٰ بھی شامل تھے۔

فلسطین کے شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے حکام نے بتایا کہ صحافی نے جیکٹ پہن رکھی تھی تاہم گولی اس کے معدے کے ایک جانب لگی تھی جس کے باعث وہ ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی تازہ کارروائی، مزید 7 فلسطینی جاں بحق

دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر صحافی کو نشانہ نہیں بنایا جبکہ جن حالات میں صحافی کو گولی لگی وہ اسرائیلی فورسز کا طریقہ کار نہیں اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں‘۔

یاد رہے کہ 30 مارچ کو غزہ کی پٹی میں سرحدی باڑ پر احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی جاں بحق اور 1400 زخمی ہوگئے تھے جو 2014 کے بعد ایک روز میں پیش آنے والے بدترین واقعات ہیں۔

خیال رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 برس پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں اور 15 مئی کو وسیع پیمانے پر سرحدی باڑ کے ساتھ احتجاج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 جاں بحق، 1400 سے زائد زخمی

اس واقعے کے بعد ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مزید کئی افراد جاں بحق ہوئے جس کے نتیجے میں ایک ہفتے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 28 ہوگئی تھی۔

صحافی کو گولی لگنے کے واقعے کے حوالے سے ایک فوٹو گرافر اشرف ابو امرا نے بتایا کہ وہ یاسر مرتضیٰ کے قریب موجود تھے، جنہوں نے ہیلمٹ اور جیکٹ پہن رکھی تھی، انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی جیکٹ پر واضح طور پر صحافی لکھا ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب نوجوانوں نے ٹائروں کو آگ لگائی ہم اس مقام سے صرف 250 میٹر کے فاصلے پر موجود تھے، اچانک اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی ہلاک اور زخمی ہونے لگے، میں اور یاسر وہاں فلم بندی کے لیے بھاگ دوڑ کررہے تھے کہ اچانک یاسر گولی لگنے کے باعث گر گیا‘۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 13 فلسطینی زخمی

انہوں نے مزید بتایا کہ یاسر زمین پر موجود تھے اور ان کی جیکٹ کے پاس سے خون جاری تھا، میں جانتا تھا کہ وہ بہت بری طرح زخمی ہے اور لوگ انہیں ہسپتال کی جانب لے گئے۔

امریکا نے تحقیقات کے مطالبے کی مخالفت کردی

امریکا نے دوسری مرتبہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں 14 ممالک کی جانب سے غزہ میں ہونے والے حالیہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کی مخالفت کردی۔

گزشتہ ہفتے بھی امریکا نے کویت کی جانب سے واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے مطالبے کی مخالفت کی تھی۔


یہ رپورٹ 8 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں