آپ نے سنا ہوگا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ایسے صحت مند فیٹس ہیں جو دل کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

اور تمام طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے حصول کا بہترین ذریعہ آئلی فش کا استعمال ہے۔

مگر کیا مچھلی کے تیل کے کیپسول روزانہ کھانا اس حوالے سے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں؟

ویسے تو گزشتہ دنوں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اس پر پیسے خرچ کرنا بیکار ہے مگر کچھ طبی رپورٹس میں اسے فائدہ مند بھی قرار دیا گیا ہے جو درج ذیل ہیں۔

مزید پڑھیں : تلوں کے تیل کے 6 حیران کن فوائد

دل کو تحفظ دے

کچھ طبی رپورٹس کے مطابق اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جو مچھلی کے تیل میں پائے جاتے ہیں، امراض قلب کے متعدد خطرات کو کم کرتے ہیں، یہ تیل خون میں موجود فیٹس کی سطح کو کم کرتا ہے جبکہ خون کو جمنے یا لوتھڑے بننے سے روکنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا کہ فیٹی تھری ایسڈز سے بھرپور غذا کا استعمال فالج سے بھی تحفظ دے سکتا ہے خاص طور پر یہ کیپسول ان افراد کے لیے فائدہ مند ہیں جنھیں حال ہی میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا سامنا ہوا ہو۔

کولیسٹرول کی سطح میں کمی

مایو کلینک نے مچھلی اور اومیگا تھری فیٹیس ایسڈز کو کولیسٹرول میں کمی لانے کے لیے بہترین قرار دیا ہے اور یہ جز مچھلی کے تیل کا مرکزی جز ہے، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز خون میں ٹرائی گلیسڈر کی سطح میں کمی لاتا ہے جو جسم کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح بڑھاتا ہے۔ ہفتے میں دو یا تین دفعہ ان کا استعمال کولیسٹرول پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مچھلی کھانے کا حیران کن فائدہ

ہڈیوں کے لیے فائدہ مند

میری لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اومیگا تھری فیٹی ایسڈز صحت مند ہڈیوں کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں، طبی رپورٹس کے مطابق یہ فیٹی ایسڈز جسم میں کیلشیئم کے جذب ہونے کی مقدار کو بڑھاتے ہیں جبکہ پیشاب کے ذریعے ان کے اخراج کو کم کرتے ہیں، جس سے ہڈیوں کی مضبوطی اور نشوونما کو فروغ ملتا ہے۔

ذہنی امراض کا علاج

مچھلی کے تیل کا اہم جز اومیگا تھری فیٹی ایسڈز صحت مند دماغی افعال کے لیے اہم ہوتے ہیں اور طبی رپورٹس کے مطابق یہ فیٹی ایسڈز ڈپریشن کے شکار افراد پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

ذیابیطس کو کنٹرول میں بھی ممکنہ مدد

ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اومیگا تھری فیٹیس ایسڈز دوران خون میں ایک ہارمون adiponectin کی سطح بڑھاتے ہیں جو گلوکوز ریگولیٹ کرنے میں مدد دیتا ہے، محققین کا کہنا تھا کہ اس ہارمون کی سطح میں اضافہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم کرتا ہے۔

جوڑوں کے امراض کا خطرہ بھی کم کرے

طبی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم کرتے ہیں۔ میری لینڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں موجود یہ فیٹی ایسڈز جوڑوں کے درد اور صبح ان کی اکڑن کی شکایت میں کمی لاسکتے ہیں، اسی طرح ایک اور تحقیق کے مطابق یہ تیل جوڑوں کے امراض کے حوالے سے طویل المعیاد بنیادوں پر موثر ثابت ہوسکتا ہے۔

جسمانی دفاعی نظام مضبوط کرے

متعدد ممالک میں پولی ان سچورٹیڈ ایسڈز مختلف غذاﺅں جیسے مکھن یا مارجرین میں شامل کیے جاتے ہیں، یہ وہ جز ہے جو مچھلی کے تیل میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز میں بھی ہوتا ہے جو کہ جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بناتا ہے جبکہ جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔

اسٹینما بہتر ہوتا ہے

ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل کا استعمال معمول بنانے پر جسم چربی کو جسمانی سرگرمیوں کے درمیان استعمال کرنا شروع کردیتا ہے، جس سے ورزش یا جسمانی سرگرمیوں کے لیے جسمانی اسٹینما بڑھتا ہے۔

بینائی کے لیے فائدہ مند

اس تیل میں موجود فیٹی ایسڈز سیال کے اخراج میں مدد دیتا ہے جس سے آنکھ کے نچلے حصے پر دباﺅ کم ہوتا ہے، اس کا استعمال بینائی کے مختلف مسائل سے بچانے میں کسی حد تک مدد دے سکتا ہے۔

بالوں کی صحت بہتر کرے

مچھلی کے تیل میں موجود وٹامن اے اور ڈی کمزور بالوں کے مسئلے سے نجات دلاتا ہے جبکہ کیلشیئم اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں