فیس بک کے حوالے سے کیمبرج اینالیٹیکا ڈیٹا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے واضح کیا ہے کہ اس کے صارفین کے پیغامات اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث محفوظ ہیں اور وہ کسی قسم کا مواد میسجز سے اکھٹا نہیں کرتی۔

واٹس ایپ دنیا کی مقبول ترین مسیجنگ ایپ ہے جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد ایک ارب 50 کروڑ سے زائد ہے اور اس حوالے سے خدشات ظاہر کیے جارہے تھے کہ فیس بک کی زیرملکیت اس اپلیکشن میں بھی صارفین کا ڈیٹا محفوظ نہیں۔

ماہرین کے اس خدشے پر واٹس ایپ کی جانب سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ترجمان نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ' واٹس ایپ نہ ہونے کے برابر ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے اور ہر میسج اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہے، میڈیا میں سامنے آنے والی حالیہ رپورٹس کے برعکس ہم صارفین کے اپنے پیاروں کو بھیجے جانے والے پیغامات کو ٹریک نہیں کرتے'۔

مزید پڑھیں : واٹس ایپ کی یہ کارآمد ٹِرک جانتے ہیں؟

ترجمان نے مزید کہا ' واٹس ایپ کے لیے ہمارے صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے'۔

واٹس ایپ نے گروپس کے حوالے سے ان رپورٹس پر بھی ردعمل ظاہر کیا جن کے مطابق یہ اتنے زیادہ محفوظ نہیں۔

واٹس ایپ کے ترجمان کے مطابق ' جب بھی کوئی نیا رکن کسی گروپ کا حصہ بنتا ہے تو تمام اراکین کو نوٹیفکیشن موصول ہوتا ہے، گروپ ممبر گروپ میں شامل ہر فرد کو دیکھ سکتے ہیں، اس کے نام اور فون نمبر کو جان سکتے ہیں، اسی طرح گروپ کو چھوڑنا یا بلاک بنانا بھی ایک کلک سے ممکن ہے'۔

یہ بھی پڑھیں : واٹس ایپ کی 14 بہترین ٹرکس

خیال رہے کہ واٹس ایپ نے اپنی اپلیکشن میں اپریل 2016 میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا فیچر متعارف کرایا تھا جبکہ اس نے اگست 2016 میں اپنی پرائیویسی پالیسی کو بھی بدلا تھا۔

اس پالیسی کے تحت اعلان کیا گیا تھا کہ وہ فیس بک سے ڈیٹا شیئر کرے گی تاہم صارفین اسے چاہے تو ٹرن آف کرسکتے ہیں۔

واٹس ایپ کی جانب سے فیس بک سے ڈیوائس کی معلومات، صارف کے اکاﺅنٹ کا نمبر تو شیئر کیا جاتا ہے مگر پیغامات کا مواد نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں