فیس بک نے آکر اس اہم ترین سوال کا جواب دے دیا ہے کہ اسے صارفین یا آپ کے ڈیٹا کی ضرورت کیوں ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ فیس بک کو کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے بعد سے تنقید کا سامنا ہے اور وہ صارفین کو یقین دہانی کرانے کی کوشش کررہی ہے کہ ان کی ذاتی معلومات ہر کسی کے ہاتھ میں نہیں جاتی۔

مزید پڑھیں : فیس بک کا نئے پرائیویسی کنٹرول متعارف کرانے کا اعلان

ایک بلاگ پوسٹ میں فیس بک کے اشتہارات کے نائب صدر روب گولڈمین نے بتایا کہ سماجی رابطے کی یہ ویب سائٹ صارف کی عمر، دلچسپیوں، مقام اور دیگر تفصیلات کو اس فرد کے بارے میں بہتر سمجھنے کے لیے استعمال کرتی ہے تاکہ اس کے مطابق ایسے اشتہارات نیوزفیڈ پر دکھائے جاسکیں جو ان کے لیے زیادہ کارآمد ہوں۔

کئی بار فیس بک کسی صارف کے بارے میں زیادہ جاننے کے لیے فیس بک پکسل ٹول کا بھی استعمال کرتی ہے۔

گولڈ مین نے بتایا ' مثال کے طور پر ایک آن لائن ریٹیلر فیس بک پکسل استعمال کرتا ہے، تو وہ فیس بک سے کہہ سکتا ہے کہ وہ لوگوں کو کسی مخصوص انداز کے جوتے کا اشتہار دکھائے یا ایسا ہی کچھ'۔

انہوں نے اصرار کیا کہ فیس بک صارفین کمپنی کی نظر میں پراڈکٹ نہیں اور اس بات کا اعادہ کیا کہ فیس بک کبھی بھی صارفین کی نجی معلومات فروخت نہیں کرتی۔

مزید جانیں : فیس بک کے تمام مسائل میری غلطی ہے، مارک زکربرگ

ان کا کہنا تھا ' ہم آپ کی معلومات فروخت نہیں کرتے، جب کوئی کمپنی فیس بک پر کوئی مہمچلاتی ہے تو ان کی اشتہاری مہم کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ شیئر کرتے ہیں، ہم انہیں بتاتے ہیں کہ ان کے اشتہار پر مردوں یا خواتین میں سے کس نے زیادہ ردعمل ظاہر کیا اور یہ کہ بیشتر افراد نے اشتہار پر اپنے فون سے کلک کیا'۔

آسان الفاظ میں فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ کسی ٹی وی نیٹ ورک کی طرح کمپنیوں کو اشتہارات کی جگہ دیتی ہے، ڈیٹا نہیں۔

یہ بھی دیکھیں : صارفین کا ڈیٹا غلط استعمال ہونے پر فیس بک کے خلاف تحقیقات

یہ کمپنیاں اپنا اشتہار صارف کے لائیک کردہ پیجز، وہ مضامین جو انہوں نے اوپن کیے یا تھرڈ پارٹی سے حاصل معلومات کی بنیاد پر تیار کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فیس بک کے بانی معافی مانگنے پر مجبور

خیال رہے کہ فیس بک کی ساری آمدنی کا انحصار اشتہارات پر ہے اور اس کے لیے وہ مختلف حکمت عملیوں کو اپناتی رہتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ کمپنی کے لیے صارفین میں پائے جانے والے پرائیویسی خدشات سے بچنا ممکن نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں