لاہور میں خواجہ سراؤں کے لیے پہلا اسکول بننے کے بعد پہلا اولڈ ایج ہوم بھی تیار ہو گیا۔

اولڈ ایج ہوم خواجہ سرا عاشی بٹ نے لاہور کے علاقے رچنا ٹاون میں ایک کنال کے پلاٹ پر تعمیر کیا ہے۔

عاشی بٹ نے 2011 میں اس پر کام کیا جو تقریباً سات سال بعد مکمل ہوا۔

اس حوالے سے عاشی بٹ نے کہا کہ محفلوں اور شادیوں میں جو کچھ کمایا وہ اولڈ ایج ہوم پر لگا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اولڈ ایج ہوم 28 بستروں پر مشتمل ہے جہاں مہلک بیماریوں میں مبتلا خواجہ سراؤں کو رہنے کے لیے زیادہ اہمیت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک ڈاکٹر بھی اس اولڈ ایج ہوم کے لیے ہوگا جو خواجہ سراؤں کا علاج کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی پہلی خواجہ سرا نیوز کاسٹر

عاشی بٹ کا مزید کہنا تھا کہ اس اولڈ ایج ہوم کا رمضان المبارک میں باقاعدہ آغاز کیا جائے گا اور اب تک 50 خواجہ سرا اولڈ ایج ہوم میں رہنے کے لیے اپنا علاج کرا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا کمیونٹی کی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے لاہور میں اسکول بھی قائم کیا گیا، جس میں گزشتہ ہفتے سے کلاسز کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔

’دی جینڈر گارڈین‘ نامی اس اسکول میں خواجہ سراؤں کو پرائمری سے انٹرمیڈیٹ تک کی 12 سالہ تعلیم دی جائے گی۔

اس کے علاوہ خواجہ سرا برادری کے افراد اسکول سے ٹیکنکل تعلیم یعنی فیشن ڈیزائننگ، بیوٹیشن، ہیئر اسٹائلنگ، کڑھائی، موبائل و کمپیوٹر ریپئرنگ، گرافکس ڈیزائننگ، کمپیوٹر بیسک ایپلیکیشن اور دیگر کورسز کی تعلیم بھی حاصل کر سکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں