کابل: افغان حکام نے تصدیق کی ہے کہ طالبان نے افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں کے ضلع کوہستان پر قبضہ کرلیا۔

واضح رہے کہ طالبان نے موسم بہار کے ساتھ ہی افغان اور امریکی فوجیوں کے خلاف نئے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور طالبان کی جانب سے متعدد حملوں کے پیش نظر اکتوبر میں پارلیمانی اور ضلعی کونسل کے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ پڑھیں: افغانستان: طالبان کا آرمی بیس پر حملہ، ضلعی مرکز پر قابض

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ضلع کوہستان پر قبضہ حاصل کرنےکے لیے طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے مابین کئی دن تک شدید لڑائی جاری رہی تاہم جمعرات اور جمعہ کی درمیانی میں شب طالبان نے قبضہ کرلیا۔

بدخشاں میں پولیس ترجمان ثناء اللہ روحانی نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کو نئی کمک اور اسلحہ کی سپلائی بروقت نہ پہنچ سکی جس کے نتیجے میں جمعرات کی رات ضلع کوہستان پر طالبان نے کنٹرول حاصل کرلیا اور ضلعی پولیس ہیڈ کواٹر کو پسپائی اختیار کرنی پڑھی۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع تیشکان میں متعدد چیک پوسٹیں طالبان کی پیش قدمی کے باعث خالی کردی ہیں اور علاقے میں دباؤ بھی بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغانستان کیلئے امریکا مثبت اقدامات اٹھا رہا ہے‘

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے بتایا کہ ضلع کوہستان میں جھڑپ کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 15 اہلکار جبکہ طالبان کے 2 جنگجو ہلاک ہوئے۔

طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز کے قبضے سے تین پک اپ ٹرک اور بڑی مقدار میں اسلحہ بارود حاصل کرلیا گیا۔

کوہستان پر طالبان کا کنٹرول ہونے سے دیگر تین اضلاع پربھی اثرورسوخ قائم ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں کی سرحدیں تاجکستان، چین اور پاکستان سے ملتی ہیں تاہم طالبان کے لیے یہ صوبہ ماضی میں کبھی دلچسپی کا باعث نہیں رہا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم،افغان صدر کی ملاقات:انسداد دہشتگردی،علاقائی سلامتی پر گفتگو

دوسری جانب افغانستان میں ووٹرز کی رجسٹریشن کا مرحلہ جاری ہے لیکن ووٹر سینٹر پر طالبان کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر لوگ اندراج کرانے سے کترارہے ہیں۔

امریکی ملٹری اسٹیبلمشنٹ کے مطابق کابل حکومت کو افغانستان کی 65 فیصد آبادی پر کنٹرول حاصل ہے۔


یہ خبر 05 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں