راولپنڈی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے انٹرپول ونگ نے راولپنڈی سے اکتوبر 2016 سے لاپتہ 2 لڑکیوں کو تلاش کرنے کے لیے ’یلو نوٹس‘ کا اجراء کردیا۔

اس ضمن میں وفاقی پولیس نے چاروں صوبوں کے محکمہ پولیس سے دونوں لڑکیوں کا سراغ لگانے میں مدد طلب کرنے کے لیے رابطہ کرلیا، دونوں لڑکیاں آپس میں کزنز اور کھنٌہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں ضیا مسجد کے نزدیک رہائش پذیر تھیں۔

اس سلسلے میں چاروں صوبوں کی پولیس سے 2016 میں ملنے والی لاپتہ نعشوں کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: لاپتہ ہونے والے 2 بچوں کی لاشیں برآمد

واضح رہے کہ 17 سالہ صائمہ اور 16 سالہ حدیبہ کے گھروں سے گم ہوجانے کے بعد والدین اور رشتہ داروں نے اپنے علاقے میں گھر گھر جا کر انہیں تلاش کیا، بعد ازاں ناکامی کا سامنا کرنے پر 16 دسمبر 2016 کو ان کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروادی جس کے بعد سے پولیس بھی ان کی تلاش میں سرگرداں ہے۔

اس سلسلے میں انٹرپول کی جانب سے یلو نوٹس کا اجراء کسی گمشدہ شخص کی تلاش میں مدد کے لیے کیا جاتا ہے، تا کہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ اس شخص نے بیرون ملک سفر کیا یا اسے بزور طاقت ملک سے باہر تو نہیں لے جایا گیا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے سینیئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اشرف شاہ نے بتایا کہ دونوں لڑکیاں 17 اکتوبر 2016 سے لاپتہ ہیں جب وہ والدین کو بتا کر کہیں جانے کے لیے گھر سے نکلیں۔

مزید پڑھیں: بیساکھی میلہ: لاپتہ بھارتی سکھ یاتری کو تلاش کرلیا گیا

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے معلومات حاصل کرلیں ہیں جس کے مطابق دونوں لڑکیوں کے بیرون ملک سفر کے کوئی شواہد نہیں ملے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ملک میں ہی موجود ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے جیو فینسنگ کی مدد سے اہم شواہد اکھٹے کرلیے ہیں اور دونوں لڑکیوں کا جلد سراغ لگا لیا جائے گا۔

اس ضمن میں ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ دونوں نے اپنے والدین کے لیے کسی قسم کا خط نہیں چھوڑا، تاہم پورے ملک کے ایئرپورٹ پر اس بارے میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 21 مئی 2018 کو شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں