انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا سے منسلک دریائے توبہ میں مسافر کشتی کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 190 سے زائد افراد لاپتہ ہوگئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کشتی میں منظور کردہ مسافروں کی گنجائش سے 3 گنا زیادہ افراد کو سوار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا: کشتی الٹنے سے 8 افراد جاں بحق، متعدد لاپتہ

خیال رہے کہ دریائے توبہ پر دنیا کی سب سے بڑی جھیل قائم ہے اور اس علاقے میں سیاحوں کی بڑی تعداد آتی ہے جبکہ یہاں عیدالفطر کے موقع پر خراب موسم کے باعث کشتی دریا میں الٹ گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ متعدد مسافر حادثے کے بعد کشتی میں ہی پھنس گئے تھے۔

انڈونیشیا کے نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ایک گھنٹے سے کم وقت میں صرف 18 افراد کو بچایا جاسکا جبکہ 3 افراد کی لاشیں بھی برآمد کی گئیں۔

ریسکیو ایجنسی کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: سمندر میں کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک

حکام کے مطابق کشتی کے آپریٹر نے مسافروں کو ٹکٹ فراہم نہیں کیے تھے اس لیے کشتی میں سوار افراد کا ریکارڈ موجود نہیں۔

واقعے کے بعد متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی خبر لینے کے لیے دریا کے کنارے پر موجود رہے اور ریسکیو عملے کی کشتیوں کے واپس آنے کا انتظار کرتے رہے۔

بدھ کے روز امدادی کارروائی میں غوطہ خوروں کو بھی شامل کیا گیا تاہم ریسکیو عملہ تاحال لکڑی کی بنی ہوئی مذکورہ کشتی کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہا۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں طیارہ گر کر تباہ، 13 افراد ہلاک

گلف ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی کشتی پر بچے بھی سوار تھے۔

ایک شخص اپنے عزیز کے لاپتہ ہونے پر غمزدہ ہے— فوٹو: اے ایف پی
ایک شخص اپنے عزیز کے لاپتہ ہونے پر غمزدہ ہے— فوٹو: اے ایف پی

ایک شخص، جس کا بھائی کشتی کے حادثے میں لاپتہ ہوا، کا کہنا تھا کہ ’یہ خدا کی جانب سے ہمارے خاندان کا امتحان ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’صرف خدا ہی جانتا ہے کہ وہ حفاظت سے ہیں یا نہیں‘۔

ایک اور شخص نے بتایا کہ ان کا بھائی بھی حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں سوار تھا، ان کا کہنا تھا کہ ’میں اب بھی اُمید کرتا ہوں کہ وہ زندہ ہو، اگر نہیں تو میں اُمید کرتا ہوں کہ اس کی لاش ہمیں واپس کردی جائے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں کشتی ڈوبنے سے 7 ہلاک، 30 کو بچالیا گیا

مقامی ریسکیو ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو با خبر رکھنے کے لیے پوری کوشش کررہے ہیں۔

ایجنسی کے حکام نے بتایا کہ ’ہم نے اطلاعات فراہم کرنے کے لیے ایک سینٹر قائم کردیا ہے جہاں ہلاک اور لاپتہ افراد کی تفصیلات سے متعلق فہرست آویزاں کردی گئی ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں