لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے آئندہ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت الیکشن 2018 میں حصہ نہیں لے گی۔

صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد جرائم پیشہ افراد پارلیمنٹ میں بیٹھے نظر آئیں گے۔

پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین سے ’آئین کی روح‘ نکال لی گئی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے واضح کیا کہ ان کی جماعت دھاندلی زدہ نظام کا حصہ تھی نہ اس کا حصہ بنے گی۔

مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: طاہر القادری کے مطالبات میں اضافہ

ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل ہی انہوں نے ملک میں مایوسی کی فضاء سے عوام کو آگاہ کردیا ہے۔

سربراہ پی اے ٹی نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی امیدوار کو الیکشن 2018 کے لیے ٹکٹ جاری نہیں کریں گے۔

ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نظام کا حصہ بنے بغیر بھی ملکی نظام میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پاک دامنی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں،اپنے نظریے پر قائم بھی ہیں اور اس پر اسی طرح قائم رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس: ڈی آئی جی سمیت 115 ملزمان پر فرد جرم عائد

یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک نے جون 2014 میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد نواز شریف کی حکومت کے خلاف اگست 2014 میں لاہور سے اسلام آباد تک انقلاب مارچ کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا آزادی مارچ بھی لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں سے اسلام آباد پہنچا تھا اور دونوں جماعتوں نے مشترکہ طور پر وفاقی دارالحکومت میں دھرنا دیا۔

اسلام آباد کے ریڈ زون میں حکومت کے خلاف 66 روز احتجاج کرنے کے بعد طاہر القادری نے 21 اکتوبر 2014 کو دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جبکہ عمران خان کا دھرنا جاری تھا۔

16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیشِ نظر عمران خان نے بھی 17 دسمبر کو حکومت مخالف دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Saeedur- Rahman Jun 23, 2018 01:26pm
This great development