بھارتی حکومت اپنے دیرینہ دوست اسرائیل سے 50 کروڑ ڈالر کے معاہدے سے 4 ہزار 5 سو اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل خرید رہی ہے۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اور اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس ضمن میں تمام تیاری مکمل کرلی گئی ہے جبکہ وزیرِاعظم نریندر مودی کی جانب سے حتمی منظوری کا انتظار ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اسرائیلی سیکریٹری دفاع کے دورہ نئی دہلی کے دوران اس معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔

اسرائیلی میزائل اسپائیک کی بھارتی فوج میں شمولیت کی کوششوں کو نئی دہلی میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: ’بھارت اور اسرائیل کا دشمن مشترک‘

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ابتدا میں اسرائیلی کمپنی رافیل نے بھارت سے 8 ہزار اسپائیک اے ٹی جی ایمز فروخت کرنے کا معاہدہ کیا جس میں سے 3 ہزار میزائل بھارت میں ہی تیار کرنے تھے۔

بعدِ ازاں اس معاہدے کا دوبارہ جائزہ لیا گیا جس کے مطابق صرف 4 ہزار 5 سو میزائل بھارت کو فروخت کیے جائیں گے، جبکہ ان کی ایک مختصر تعداد بھارت میں تیار کی جائے گی۔

واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے نئی دہلی کا دورہ کیا اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں اہم معاہدے دیکھنے میں آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'بھارت ہتھیار خریدنے والا دوسرا بڑا ملک'

اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا نیتن یاہو کے بھارتی دورے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’آپ کا بھارت میں دورہ تاریخی اور خاص ہے، اس سے دونوں ممالک کی دوستی مزید گہری ہوگی‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا اور وہ تل ابیب کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیرِاعظم بن گئے تھے۔

اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی، صنعت اور دفاع سے متعلق متعدد معاہدے کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں