فیفا ورلڈ کپ میں دلچسپ مقابلوں کے بعد گروپ اسٹیج کا اختتام ہو گیا ہے اور کل سے ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے کا آغاز ہو گا لیکن اس کے آغاز سے قبل ہی عالمی کپ کی دو فائنلسٹ ٹیموں کے ناموں کی پیش گوئی کردی گئی ہے۔

عالمی کپ میں عمدہ کارکردگی اور بہترین و باصلاحیت کھلاڑیوں کے امتزاج کو دیکھتے ہوئے انگلینڈ، بیلجیئم، فرانس اور برازیل کی ٹیموں کو ایونٹ جیتے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے لیکن آپ کو حیرت ہو گی کہ ان میں سے کوئی بھی ٹیم نئی پیش گوئی کے تحت فائنل کا حصہ نہیں۔

اپنی پیش گوئیوں کے لیے مشہور امریکا کے مشہور کارٹون سمپسن نے روس میں جاری عالمی کپ کی دو فائنلسٹ ٹیموں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے جو متعدد شائقین کے لیے حیران کن ہے۔

آپ کو یہ جان کر بھی تعجب ہو گا کہ اب تک سمپسن کی 20 سے زائد پیش گوئیاں درست ثابت ہوئی ہیں اور جن میں چند کو بہت مقبولیت حاصل ہے اور یہی وجہ ہے کہ 28سیزن گزرنے کے باوجود یہ اب تک جاری ہے۔

اس کارٹون کی سب سے پہلی کامیاب پیش گوئی 1993 میں کی گئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ کرتب کا چیتا اپنے مالکان پر حملہ کر دیتا ہے اور ٹھیک دس بعد یہ پیش گوئی اس وقت درست ثابت ہوئی جب سفید بنگال ٹائیگر نے رائے ہورن پر حملہ کردیا جس کے سبب وہ معذور ہو گئے تھے اور ایک عرصے سے جاری اس پروڈکشن کا اختتام ہو گیا تھا۔

1995 میں اس پروگرام میں دکھایا گیا تھا کہ ایک خاتون اپنے موبائل کی خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے ویڈیو کال اور گفتگو کر رہی ہیں اور 15سال بعد آئی فون میں 'فیس ٹائم' سافٹ ویئر کی شکل میں یہ درست پیش گوئی درست ثابت ہوئی۔

پھر اسی پروگرام میں ووٹنگ مشین کے خراب ہونے کی پیش گوئی کی گئی جو 2 سال بعد 2012 کے امریکی صدارتی انتخابات میں درست ثابت ہوئی اور مشین کو انتخابی علم سے ہٹا دیا گیا جبکہ فیفا ورلڈ کپ کرپشن اسکینڈل کی پیش گوئی بھی درست ثابت ہوئی۔

تاہم اس کی سب سے کامیاب اور مشہور پیش گوئی ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے حوالے سے تھی جو اس نے 2000 میں کی تھی اور 16بعد یہ پیش گوئی اس وقت درست ثابت ہوئی جب ٹرمپ امریکا کے منتخب ہوئے۔

اب ورلڈ کپ 2018 کے حوالے سے بھی سمپسن نے پیش گوئی کر دی ہے لیکن اس کی پیش گوئی میں فرانس، بیلجیئم، انگلینڈ یا برازیل، ارجنٹائن اور اسپین کو بھی فائنلسٹ قرار نہیں دیا گیا۔

سمپسن نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال ورلڈ کپ کا فائنل میکسکو اور یورو 2016 کی چیمپیئن پرتگال کے درمیان ہو گا۔

تاہم ایسا ممکن نہیں ہے کہ کیونکہ اگر یہ دونوں ٹیمیں خصوصاً میکسکو اگر برازیل اور بیلجیئم جیسی مضبوط حریفوں کو شکست دینے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے تو ایونٹ کے سیمی فائنل میں پرتگال اور میکسکو کی ٹیمیں ٹکرا جائیں گی۔

اب ظاہر دونوں ٹیموں تو فائنل میں پہنچ نہیں سکتیں لہٰذا کوئی ایک ہی ٹیم فائنل کھیلنے کی حقدار ہو گی۔

تبصرے (0) بند ہیں