بلوچستان کے ضلع خضدار میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے الیکشن دفتر کے قریب دھماکے میں 2 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق نامعلوم شرپسندوں نے خضدار سے الیکشن میں حصہ لینے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما آغا شکیل درانی کے انتخابی دفتر کو نشانہ بنایا۔

زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔

دھماکے کے بعد شرپسندوں کی جانب سے شدید فائرنگ بھی کی گئی۔

دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور شواہد اکٹھے کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

انسپیکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان پولیس محسن بٹ نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ’داعش، لشکر جھنگوی اور دیگر شرپسند بلوچستان میں انتخابی سرگرمیوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

تاہم انہوں نے انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے صوبے میں سیکیورٹی سخت کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں: اے این پی کی انتخابی مہم کے دوران دھماکا، ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق

واضح رہے کہ دو روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 78 کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

حالیہ انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کا یہ پہلا حملہ تھا، جس میں خودکش بمبار نے اے این پی کی کارنر میٹنگ کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ہارو بلور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات اور پشاور میں 2012 میں انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکے کا نشانہ بننے والے اے این پی کے سینئر رہنما بشیر بلور کے صاحبزادے تھے۔

قبل ازیں قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) نے سیاستدانوں بالخصوص خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنماؤں پر حملے کا انتباہ جاری کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں