اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد کے تین حلقوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قومی اسمبلی کے 10 امیدواروں کو اظہار وجوہ کے حتمی نوٹس جاری کردیے گئے۔

نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ امیدوار پوسٹرز، بینرز اور پورٹریٹ کے سائز کےحوالے سے الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ میعار کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں جبکہ انہوں نے بل بورڈز، ہورڈنگز اور وال چاکنگ کے سلسلے میں بھی احکامات کی پیروی نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018: الیکشن کمیشن نے تمام بلدیاتی حکومتیں معطل کردیں

اس سلسلے میں جن افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں اس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان بھی شامل ہیں۔

ان کے علاوہ نوٹس وصول کرنے والے دیگر افراد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-52 سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے امیدوار افضل کھوکر، پی ٹی آئی کے امیدوار راجہ خرم نواز، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار طارق فضل چوہدری، حلقہ این اے-53 سے پی پی پی کے امیدوارسید سبط حسن شاہ، آل پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار ڈاکٹر محمد امجد، جبکہ حلقہ این اے-54 سے پی پی پی کے امیدوار عمران اشرف، پی ٹی آئی کے امیدوار اسد عمر اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار میاں اسلم شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انتظامیہ کی کارروائی

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 7 جولائی کو بھیجے جانے والے اظہار وجوہ کے نوٹس کے مطابق آپ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں، جس کے خلاف انتخابی ایکٹ کے سیکشن 234 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ’ اب تک خلاف ضابطہ لگائی جانے والی کوئی چیز ہٹائی گئی ہے نہ ہی اس حوالے سے جواب جمع کروایا گیا ہے‘، اس لیے آپکو نوٹس بھیجا جارہا ہے، جس کی تعمیل نہ ہونے کی صورت میں یہ معاملہ کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن بھیج دیا جائے گا۔


یہ خبر 13 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں