پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سندھ کی نگراں حکومت پر معتصبانہ رویے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی پی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کا کہنا تھا کہ سندھ کی نگراں حکومت کے متعصبانہ رویے کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کو گذشتہ ہفتے ضابطہ اخلاق کا بہانہ بنا کر جلسے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو روڈ پر جلسہ کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی زندگی کے پہلے منشور کا اعلان کردیا

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کا پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے لیے ضابطہ اخلاق مختلف ہے۔

وقار مہدی کا کہنا تھا کہ پوری انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کو بہانہ بنا کر پی پی پی کے ساتھ زیادتیاں کی گئیں، انتظامیہ بعض کے ساتھ سگے اور دیگر کے ساتھ سوتیلے پن کا مظاہرہ کررہی ہے۔

پی پی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ نگراں صوبائی وزیراعلیٰ اور ان کی انتظامیہ کے کردار پر شفاف انتخابات سے متعلق متعدد سوالات جنم لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری کے نام ایک سِندھی کا کھلا خط

انہوں نے سوال کیا کہ پنجاب کے کامیاب دورے کے بعد کراچی میں بلاول بھٹو زرداری کو جلسہ کیوں نہیں کرنے دیا گیا؟ ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہ دے کر صوبائی انتظامیہ کا کردار مشکوک ہوچکا ہے۔

وقار مہدی نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر، صوبائی حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات کا فوری نوٹس لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں