متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم صرف ایک حلقہ کھولنے کی نہیں الیکشن کالعدم کرانے کی بات کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر مجلس عمل کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فارم 45 روک دیے گئے اور انہیں فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مغرب کے بعد سے نتائج روک دیے گئے اور وہ نتائج اب تک بنا بنا کر جاری کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا

ایم ایم اے کے صدر کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ پریزائڈنگ افسر، آر اوز اور ڈی آر اوز مکمل بے اختیار تھے، الیکشن تو ضرور ہوا ہے لیکن یہ عوامی مینڈیٹ نہیں ہے،عوامی مینڈیٹ پر بدترین ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میٹھی میٹھی باتیں نہ کی جائیں، ہم نے ایسی بہت سی تقاریر سنی ہیں، ایم ایم اے الیکشن نتائج سرے سے ہی تسلیم نہیں کرتی، میں 25،25 ہزار کی لیڈ سے الیکشن جیتتا رہا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ کل (جمعہ کو) آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں اپنا مؤقف پیش کریں گے، تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں متحدہ مجلس عمل کا سیاسی طاقت کا مظاہرہ

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اے پی سی کی میزبانی آصف زرداری اور میں کررہا ہوں، ہم الیکشن کالعدم کرانے کے لیے سب کو اتفاق رائے پر لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی بھی اے پی سی میں شرکت کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں