لاہور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے دی۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مامون رشید شیخ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناکام امیدوار عثمان ڈار کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد جسٹس مامون رشید شیخ نے فیصلہ سنایا۔

عثمان ڈان نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ان کے پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 فراہم نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: درخواست کے باوجود ووٹوں کی گنتی دوبارہ نہیں کی جارہی، عثمان ڈار

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کے 7 ہزار 3 سو 46 ووٹ مسترد ہوئے تھے، جبکہ انہیں خواجہ آصف سے صرف ایک ہزار 4 سو 6 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی گئی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا تاہم عدالت این اے 73 سیالکوٹ میں دوبارہ گنتی کروانے اور اس کے مکمل ہونے تک خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ذرائع ابلاغ میں خبریں شائع ہوئی تھیں کہ عثمان ڈار کی درخواست پر حلقے میں ووٹوں کی گنتی دوبارہ جاری ہے، بعدِ ازاں یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں خواجہ آصف ہی کامیاب قرار پائے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا 70 سے زائد حلقوں میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ

بعدِ ازاں 29 جولائی کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے الزام عائد کیا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 میں درخواست کے باوجود ووٹوں کی دوبارہ گنتی نہیں کی جارہی جبکہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ میں اپنے تمام میڈیا کے دوستوں کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ این اے 73 سیالکوٹ میں کوئی بھی پولنگ بیگ کھول کر اس کی دوبارہ گنتی نہیں ہورہی۔

یاد رہے کہ یہ حلقہ مسلم لیگ (ن) کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جہاں 2013 کے انتخابات میں بھی خواجہ آصف کامیاب ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں