ٹوکیو: جاپان کے جزیرے اوکیناوا کے ہزاروں افراد نے امریکی فوجی اڈے کو منتقل کیے جانے کے منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ جاپان کے جنوبی جزیرے سے امریکی فوج کا مکمل انخلا کیا جائے۔

امریکی خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے جنوبی جزیرے اوکیناوا کے عوام نے امریکی فضائی اڈے فوتیناما کو ایک گنجان آباد علاقے سے دور کم آبادی والے علاقے میں منتقل کیے جانے کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین نے فوتیناما بیس کو علاقے سے ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجی اڈہ جزیرے کے ماحول کے لیے ٹھیک نہیں۔

گزشتہ روز تقریباً 70 ہزار افراد نے ریاست ناہا کے پارک میں جمع ہو کر احتجاج کیا۔

احتجاجی ریلی کی سربراہی کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر کیئچیرو جہانا کا کہنا تھا کہ ہم گورنر کے دیے گئے احکامات کے تحت امریکی فوجی اڈے کی منتقلی کو روکیں گے۔

مظاہرین نے ’ہینوکو نیو بیس، نو (ہینوکو بیس کی تعمیر نامنظور )، اوکیناواز ول ناٹ گیواپ (اوکیناوا کے عوام ہمت نہیں ہاریں گے ) کے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے۔

مزید پڑھیں : جاپانی نیوکلیئر پلانٹ سے 'جنگِ عظیم دوم کا بم' برآمد

دوسری جانب اوکیناوا کے رہائشیوں نے فوتیناما بیس کی تعمیر کے لیے منتخب کردہ جگہ ہینوکو ساحل پر مٹی ڈالنا شروع کردی ہے۔

ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہینوکو ساحل پر کی جانے والی تعمیرات آبی حیات کے لیے خطرات کا باعث بنیں گی۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے اوکیناوا کے گورنر تاکیشی اوناگا کے انتقال پر چند منٹ کی خاموشی اختیار کی، تاکیشی اوناگا بدھ 8 اگست کو کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

گورنر اوناگا 2014 میں منتخب ہوئے تھے، انہوں نے امریکی ملٹری بیس منتقل کیے جانے اور جزیرے کے عوام کی روداد نہ سننے کے خلاف جاپانی حکومت کی شدید مخالفت بھی کی تھی۔

انہوں نے جاپان کی مرکزی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا اور امریکا کے نئے فوجی اڈے کے لیے اجازت نامہ بھی منسوخ کرانے کا ارادہ کیا تھا۔

جنگ عظیم دوم کی خون آلود جنگ کی سرزمین اوکیناوا میں امریکی فوج اپنی تمام آسائشوں کے ساتھ موجود ہے اور جاپان میں تعینات 50 ہزار امریکی فوجیوں میں سے تقریباً نصف اوکیناوا میں موجود ہیں۔

اس حوالے سے جاپان کی حکومت کا ماننا ہے کہ اس فوجی اڈے کو منتقل کیا جانا بہت ضروری ہے، جنگ عظیم دوم میں شکست کے بعد سے جاپان امریکی فوجی امداد پر انحصار کرتا ہے جبکہ اوکیناوا کے اکثر علاقہ مکین اس فوجی اڈے کو جاپان پر بوجھ تصور کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی فوجیوں کی جانب سے کئی خواتین کا ریپ کرنے اور 2016 میں 20 سالہ لڑکی کے قتل جیسے واقعات کے بعد سے اوکیناوا میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں