کوک اسٹوڈیو 11 کی تیسری قسط کے ‘میرا پیا گھر آیا’ نے دل جیت لیے

اپ ڈیٹ 05 فروری 2020
تیسری قسط 24 اگست کو ریلیز کی گئی—اسکرین شاٹ
تیسری قسط 24 اگست کو ریلیز کی گئی—اسکرین شاٹ

کوک اسٹوڈیو 11 کا آغاز یوں تو 24 جولائی کو ‘لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے‘ سے ہوا تھا۔

تاہم اب اس کی تیسری قسط بھی ریلیز کردی گئی۔

یہ گانے سنیں: کوک اسٹوڈیو 11 کی پہلی قسط کے ‘شکوہ جواب شکوہ‘ کی دھوم

کوک اسٹوڈیو 11 کی تیسری قسط کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں صرف 3 گانے ریلیز کیے گئے ہیں، جن میں عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی، مومنہ مستحسن اور قوال ابو محمد قاسم اور فرید ایاز کے گانے شامل ہیں۔

مزید گانے سنیں: کوک اسٹوڈیو 11 کی دوسری قسط کے‘گھوم چرخڑا’ کے چرچے

اگرچہ تیسری قسط کے تینوں گانوں کو ہی سراہا جا رہا ہے، تاہم قوال برادران کی جانب سے گائے گئے ‘میرا پیا گھر آیا’ نے شائقین کے دل جیت لیے۔

کوک اسٹوڈیو کی پہلی قسط رواں ماہ 10 اگست، دوسری قسط کو 17 اگست جب کہ تیسری قسط کو 24 اگست کو ریلیز کیا گیا۔

میرا پیا گھر آیا

بابا بلھے شاہ کے اس کلام کو فرید ایاز، ابو محمد قاسم قوال اور ان کے بھائیوں نے گایا ہے۔

گانے میں بابا بلھے شاہ کے مختلف کلاموں کے دوہے بھی شامل کیے گئے ہیں، جس وجہ سے اس نے موسیقی کے شائقین کے دل جیت لیے۔

اللہ کریسی

اس گانے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں معروف گلوکار عطاء اللہ عیسٰی خیلوی کے ساتھ ان کے بیٹے سانول عیسیٰ خیلوی نے بھی سروں اور آواز کا جادو جگایا ہے۔

مجبور عیسیٰ خیلوی کے اس گانے کو عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی پہلے بھی گا چکے ہیں، تاہم اسے اب جدید انداز اور موسیقی میں پیش کیا گیا ہے۔

روئے روئے

ساحر علی بگا کے اس گانے میں جہاں انہوں نے خود آواز کا جادو جگایا ہے، وہیں ان کا ساتھ مومنہ مستحسن نے دیا ہے۔

اگرچہ اس گانے کو بھی سراہا جا رہا ہے، تاہم یہ گانا شائقین کی اتنی توجہ حاصل کرنے میں ناکام کیا گیا ہے، جتنی توجہ ‘میرا پیا گھر آیا’ اور ’اللہ کریسی‘ کے حصے میں آئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

کاشف اسلام Aug 25, 2018 11:27pm
روحیل حہات نے جو پودا لگایا اسے بھرپور زندگی.ملی. سٹرنگز نے اس کو دس قدم نیچے لا کر دکھایا مجھے علی حمزہ سے بہت امیدیں تھیں اہکسپلورر کو سن کر لگا کے روحیل حیات کا دور واپس آنے والا ہے مگر پہلی قسط سے اج تیسری قسط تک مجھے ہر گزرتی قسط کے ساتھ مایوسی ہو رہی ہے. روحیل حہات خاص طور سے نئے lyrics لکھوایا کرتے تھے. مگر علی حمزہ کی پروڈکشن کی سب سے بری بات بے اثر شاعری، بے ربط موسیقی اور پھیکے رنگ ہیں. مجھے بہت افسوس ہوا یہ سیزن دیکھ کر