قومی ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے اراکین کو پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) پلیئرز کمیٹی سے الگ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے متعدد آفیشلز پی ایس ایل یا اس کی فرنچائزوں کا حصہ ہیں تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے نئے چیئرمین احسان مانی کے آنے کے بعد چیزیں تبدیل ہوتی نظر آ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: پی سی بی چیئرمین کا انضمام اور باسط پر مکمل اعتماد کا اظہار

قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز سے بحیثیت مینٹور منسلک تھے تاہم نئے چیئرمین پی سی بی نے انہیں اس عہدے سے الگ ہونے کی ہدایت کردی کیونکہ اس کے نتیجے میں مفادات کا ٹکراؤ ممکن تھا۔

گزشتہ روز انضمام الحق نے خود پر لگائے گئے غیرجانبداری اور سفارش کے الزامات کی وضاحت کے لیے احسان مانی سے ملاقات کی اور اس دوران پی سی بی چیئرمین سے درخواست کی کہ وہ سلیکشن کمیٹی کے تمام اراکین کو پی ایس ایل پلیئرز کمیٹی سے الگ کردیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل پلیئرز کمیٹی کے لیے آزادانہ باڈی بنائیں جس کا کوئی بھی رکن کسی فرنچائز یا پاکستان کرکٹ بورڈ کے کسی عہدے پر فائز نہ ہو۔

واضح رہے کہ توصیف احمد گزشتہ تین سال سے پی ایس ایل چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ سے منسلک ہیں۔

انضمام کا ماننا ہے کہ پلیئرز کمیٹی کے معاملے کو شفاف بنانے کے لیے نیشنل ٹیم کے سلیکٹرز کو ان سے علیحدہ کردیا جائے ورنہ سلیکٹرز پر جانبداری اور اختیارات کے غلط استعمال کا شبہ جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیاء کپ: تاریخ کے جھروکوں سے

احسان مانی کی جانب سے کیے گئے حالیہ اقدامات کے بعد اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ انضمام کی اس تجویز کو مان لیا جائے اور اس پر عملدرآمد کا بھی امکان ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کے ڈرافٹ بھی کسی آزادانہ باڈی سے کرائے جانے کا امکان ہے تاکہ کسی تنازع سے بچا جا سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں