قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز یونس خان نے انگلینڈ میں قومی ٹیم کی فتوحات میں لیگ اسپنرز کو ٹرمپ کارڈ قرار دیتے ہوئے بھارتی بلے بازوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی بیٹنگ میں بہتری کے لیے عظیم کھلاڑیوں سے مشورے لیا کریں۔

بھارتی ٹی وی کے پروگرام 'سلام کرکٹ' میں گفتگو کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ ہماری انگلینڈ کے خلاف اسی کے ہوم گراؤنڈ پر فتوحات کی ایک بڑی وجہ لیگ اسپنر کو کھلانا ہے اور یاسر شاہ اس کی واضح مثال ہیں جنہوں نے لارڈز میں مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

بھارتی ٹیم کی انگلینڈ میں مسلسل شکست کے حوالے سے سوال پر یونس نے بھارتی بلے بازوں کو ہدایت کی کہ وہ سنیل گاوسکر، اظہر الدین اور ظہیر عباس جیسے عظیم کھلاڑیوں سے مشورے لیا کریں کیونکہ سیکھنے کا عمل رکنا نہیں چاہیے۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: بھارت کا ہانک کانگ کو 286رنز کا ہدف

اس موقع پر انہوں نے اپنی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ دورہ انگلینڈ کے دوران میں صحیح سے کھیل نہیں پا رہا تھا لیکن اظہر الدین نے کال کر کے میری غلطی کی نشاندہی کی اور میں نے ان کے مشورے پر اعتماد کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔

یونس نے اپنے کیریئر کا ایک اور اہم واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ 2004 کی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران میں نے عظیم بھارتی بلے باز راہول ڈراوڈ سے درخواست کی کہ مجھے آپ کے پانچ منٹ درکار ہیں اور مجھے اس وقت کافی حیرت ہوئی جب راہول ڈراوڈ خود مجھ سے بات کرنے میرے کمرے تک آ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ڈراوڈ سے کچھ دیر بات کی تو انہوں نے مجھے چند نصیحتیں کیں جن پر عمل کرتے ہوئے 2004 کے بعد میرا کیریئر بالکل تبدیل ہو گیا لہٰذا اگر یہ ان عظیم کھلاڑیوں سے مشورے لیں گے تو بھارتی ٹیم کبھی بھی انگلینڈ میں جدوجہد نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ثانیہ مرزا اور اظہر محمود کے درمیان دلچسپ نوک جھونک

واضح رہے کہ بھارت کو اپنے گزشتہ دونوں دورہ انگلینڈ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں 2014 میں انگلینڈ نے پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-3 سے شکست دی تھی جبکہ 2018 میں ہونے والی سیریز میں 1-4 سے زیر کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں