کراچی: احسن آباد میں بجلی کے تار گرنے سے بچے کی معذوری کے معاملے پر کے الیکٹرک کے وکیل نے بچے کے اہلخانہ سے معاہدہ طے پانے کا دعوی کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران کے الیکڑک کے وکیل نے بتایا کہ معذور ہونے والے بچے عمر کے اہلخانہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ دیا جائے گا جس میں سالانہ 5 فیصد اضافہ بھی ہوگا۔

وکیل نے عدالتِ عالیہ کو مزید بتایا کہ ملزمان کی 50، 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت بھی منظور کرلی گئی ہے، اور بچے کے والد اور مدعی نے کیس واپس لے لیا ہے۔

عدالتِ عالیہ نے تفتیشی افسر کو معاہدہ ماتحت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے بچے کے اہلِ خانہ کو 300 یونٹ ماہانہ کے مساوی رقم دینے، اور اس کے علاج و معالجے کی رقم بھی دینے کی ہدایت کردی۔

مزید پڑھیں: کے الیکٹرک حفاظتی معیارات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام، نیپرا

یاد رہے کہ کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں کے الیکٹرک کی غلفت اور لاپروائی کے باعث 8 سالہ بچے کے بازوؤں سے محروم ہوجانے سے متعلق کیس کی سماعت زیرِ التوا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے میڈیا میں یہ واقعہ رپورٹ ہوا تھا کہ 25 اگست کو احسن آباد کے سیکٹر 4 کے رہائشی 8 سالہ عمر کو گھر کی چھت پر کھیلتے ہوئے 11 ہزاروولٹ کی کیبل سے کرنٹ لگا تھا۔

کرنٹ لگنے کے بعد اس کے دونوں بازو شدید متاثر ہوئے اور ڈاکٹرز کو اس کی جان بچانے کے لیے دونوں بازو کاٹنے پڑے تھے۔

جس کے بعد گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک حکام سے واقعے پر وضاحت اور کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی تار گرنے کا واقعہ: 8 سالہ بچے کے بازو کاٹ دیے گئے

مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے نا صرف واقعے کا مقدمہ درج کیا تھا بلکہ 31 اگست کو سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے بچے کو کرنٹ لگنے کے واقعہ پر غفلت برتنے کے الزام میں کے الیکٹرک گڈاپ کے دفتر پر چھاپہ مار کر 7 ملازمین کو حراست میں لے لیا تھا۔

کے الیکٹرک نے احسن آباد حادثے میں بجلی کے تار گرنے کے واقعے میں بچے کے بازو سے محروم ہونے کا ذمہ دار کنڈا عناصر کے غیر قانونی اقدامات کو قرار دے دیا تھا۔

15 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی، جس کے بعد وہ احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے۔

بعدِ ازاں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردیا تھا اور اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کے الیکٹرک ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک برقرار رکھنے اور حفاظتی معیارات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں