8 افراد کے قتل میں ملوث پاکستانی شہری کی برطانیہ منتقلی

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2018
ویسٹ یارک شائر پولیس کی جانب سے شاہد محمود کی جاری کردہ تصویر — فوٹو: بشکریہ بی بی سی
ویسٹ یارک شائر پولیس کی جانب سے شاہد محمود کی جاری کردہ تصویر — فوٹو: بشکریہ بی بی سی

پاکستان میں قائم برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 8 افراد کے قتل میں ملوث اور برطانوی پولیس کو مطلوب شاہد محمود کو برطانیہ منتقل کیا جارہا ہے۔

ویسٹ یارک شائر ٹاؤن پولیس کے حوالے سے ترجمان برطانوی ہائی کمیشن کے جاری بیان میں کہا گیا کہ شاہد محمود کو برطانیہ میں 8 افراد کے قتل میں ملوث ہونے پر پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہد محمود پر 5 بچوں اور 3 نوجوانوں کو جلا کر قتل کرنے کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: برطانوی شہریوں کے 'قاتل' کی پاکستان میں ٹرائل کی اپیل

انہوں نے بتایا کہ شاہد محمود 2002 میں آتشزدگی کے واقعہ کے فوری بعد پاکستان فرار ہوگئے تھے جبکہ ملزم کو پاکستانی حکام نے سال 2015 میں گرفتار کیا۔

ترجمان برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری میں پاکستانی تعاون پر حکام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ملزم شاہد محمود کی برطانیہ منتقلی کے حوالے سے یارک شائر پولیس نے درخواست کی تھی۔

ادھر ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کے ساتھ ہی برطانیہ سے پاکستان کو مطلوب مجرموں کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

ذرائع کے مطابق ایکسٹراڈیشن ایکٹ 1972 کی سیکشن 11 کے تحت ملزم کو برطانوی حکومت کے حوالے کیا گیا۔

22 مئی 2016 کو برطانوی شہریوں کے قتل میں ملوث پاکستانی نژاد برطانوی شہری شاہد محمود نے مذکورہ کیس کا ٹرائل پاکستان کی مقامی عدالت میں کروانے کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: قتل کے ملزم کی برطانیہ حوالگی کے خلاف حکم امتناع خارج

ملزم شاہد محمود نے خود کو ممکنہ طور پر برطانیہ کے حوالے کیے جانے کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دی، جس پر عدالت کے جج محمد انور کاسی نے ابتدائی سماعت کے بعد حکم امتناعی جاری کردیا تھا۔

بعد ازاں 22 جون 2016 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے قتل کے معاملے میں ملزم شاہد محمود کی برطانیہ حوالگی کے خلاف حکم امتناع خارج کر دیا تھا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حکومت ملزم کو برطانیہ کے حوالے کرنے سے متعلق خود فیصلہ کرے۔

مزید پڑھیں: برطانوی عدالت کا 3 پاکستانی نژاد مجرموں کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم

علاوہ ازیں یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کے تبادلوں کا معاہدہ بھی طے پاگیا ہے جس کے تحت ملزم کو برطانیہ پولیس کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سے مجرمان کی بیرون ملک منتقلی کا یہ دوسرا کیس ہے۔

اس سے قبل مئی 2016 میں محمد زبیر نامی شخص کو قتل کے الزام میں برطانیہ بھجوایا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں