لاہور: اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کروادی گئی۔

مسلم لیگ (ن) کی رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں شہباز شریف کی گرفتاری کی مذمت کی گئی اور اسے انتقامی کارروائی قرار دیا گیا۔

مذمتی قرار داد میں کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا ہے، اور نیب وہ مردہ گھوڑا ہے جسے مسلم لیگ (ن) کے خلاف استعمال کرنے کے لیے زندہ کیا گیا ہے۔

حنا پرویز بٹ کا قرار داد میں کہنا تھا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے صدر کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

قرار داد میں کہا گیا کہ ’نیب نے شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں بلایا اور گرفتاری آشیانہ اسکینڈل میں کی، یہ احتساب کے نام پر انتقام ہورہا ہے‘۔

لیگی رہنما کا قرارداد میں کہنا تھا کہ عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی گرفتاری اور ضمنی انتخابات سے قبل شہباز شریف کی گرفتاری نے کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ناکام حکومت کو چلانے کے لیے ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں، کیونکہ حکومت کو معلوم ہو چکا ہے عوام نے جعلی مینڈیٹ والوں کو مسترد کردیا ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ شہباز شریف کی گرفتاری سے یہ بھی ثابت ہوگیا ہے کہ ایک فریق کو گرفتار اور دوسرے فریق کو ریلیف دیا جا رہا ہے، لہذا یہ ایوان سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کے خلاف بھرپور احتجاج کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی گرفتاری: اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

حنا پرویز بٹ نے اپنی قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو فوری رہا کیا جائے، اور خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ضمنی انتخابات سے قبل شہباز شریف کو رہا نہ کیا تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔

ادھر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلوانے کے لیے اسمبلی سیکریٹریٹ میں ریکوزیش جمع کرا دی گئی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکنِ صوبائی اسمبلی سمیع اللہ خان کی جانب جمع کروائی گئی ریکوزیشن میں درخواست کی گئی کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس 16 اکتوبر سے قبل بلایا جائے۔

خیال رہے کہ نیب لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو 5 اکتوبر کو صاف پانی اسکینڈل کے حوالے سے بیان کے لیے طلب کیا گیا تھا جہاں انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی جانب سے 6 اکتوبر کو شہباز شریف کو لاہور کی احتساب عدالت پیش کیا گیا جہاں عدالت سے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی، تاہم عدالت نے 10 روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کو نیب کے حوالے کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں