وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری منصوبوں پر بلوچستان حکومت اور عوام کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے حکومت ان کا جائزہ لے رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے منصب سنبھالنے کے بعد کوئٹہ کے پہلے دورے میں اپنے خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت صوبے کو سی پیک میں ان کا جائز حصہ دینے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کو سی پیک پر کئی تحفظات ہیں اور ‘بلوچستان کو سی پیک میں اس کا جائزہ حصہ مل جائے گا وہ جو بھی ہوگا’۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں کی جانب سے نظر انداز کیے جانے والے عوام میں پایا جانے والا احساس محرومی دور کرنے اور صوبے کی ترقی کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:وفاق بلوچستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر ممکن مدد کرے گا، وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ صوبے کو سب بڑا مسئلہ کرپشن کا سامنا ہے اور اس کا خاتمہ کیے بغیر بلوچستان ترقی نہیں کرسکتا، ‘کرپشن کو ملک کے انسداد کرپشن کے اداروں کو مضبوط کیے بغیر ختم نہیں کیا جاسکتا’۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان پر زور دیا کہ وہ صوبے سے کرپشن کے خاتمے کے لیے انسداد کرپشن کے شعبے کو مضبوط بنانے کے اقدامات کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں نے نااہل اور کرپٹ افراد کو کلیدی عہدوں سے نواز کر بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں اور صوبے میں حکمرانی کرنے والی جماعتوں نے بلوچستان کو نظر انداز کیا ‘مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کیا لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے اور بلوچستان بھی پورے ملک کی طرح ایک نیا صوبہ بنے گا’۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت مالی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے صوبائی حکومت کی ہرممکن مدد کرے گی۔

تقریب میں گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ خان یاسین زئی، وزیراعلیٰ جام کمال خان عالیانی، وفاقی وزرا فواد چوہدری، شہریار خان اور خسرو بختیار کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری بھی شریک تھے۔

قبل ازیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے ائر بیس پر وزیراعظم کا استقبال کیا اور ہیڈ کوارٹر سدرن کمانڈ میں صوبے میں امن و امان اور سیکیورٹی کی صورت حال پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

وزیراعظم کو خوش حال بلوچستان پروگرام کے تحت جاری مختلف منصوبوں اور سی پیک کی سیکیورٹی اور پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں