نامناسب رویوں کے خلاف پاکستانی خواتین بھی آواز اٹھانے کو تیار

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2018
می ٹو مہم کا آغاز گزشتہ سال اکتوبر میں ہوا —فوٹو/ اسکرین شاٹ
می ٹو مہم کا آغاز گزشتہ سال اکتوبر میں ہوا —فوٹو/ اسکرین شاٹ

اکتوبر 2017 میں ہولی وڈ سے شروع ہونے والی مہم ’می ٹو‘ کا حصہ دنیا بھر کی خواتین بنیں، جس کے بعد بھارت میں کئی خواتین نے اس مہم کا حصہ بنتے ہوئے ہراساں کیے جانے کے واقعات شیئر کیے اور اب اس مہم نے پاکستان کا رخ بھی کرلیا۔

اگرچہ اس ہی مہم کے سلسلے میں پاکستان میں میشا شفیع سمیت کئی اور خواتین بھی سامنے آئیں تھی تاہم اب نامور اینکر رابعہ انعم نے مبہم ٹوئیٹس کے ذریعے ایک مقبول سوشل میڈیا اسٹار اور کامیڈین پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا۔

مزید پڑھیں: نانا پاٹیکر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، تنوشری دتہ

رابعہ انعم نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’کچھ لڑکیاں ایک نامور سوشل میڈیا صارف اور کامیڈین کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں جس نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا، اس شخص نے نہ صرف درجنوں لڑکیوں سے جھوٹ کہا بلکہ انہیں خاموش رہنے پر بھی مجبور کیا ہے، کچھ لڑکیاں میرے پاس مدد کے لیے بھی آئیں ہیں، کیا کرنا چاہیے؟‘

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ’تقریباً ہر لڑکی کے پاس اس کامیڈین کے خلاف ثبوت موجود ہیں لیکن وہ پبلک میں سامنے آنے سے صرف اس لیے ڈر رہی ہیں کہ لوگ کیا کہیں گے‘۔

بعدازاں رابعہ سے ان کی ٹویٹ پر صارفین نے سوال کیا کہ وہ اس کامیڈین کا نام سب کے سامنے لائیں، جبکہ کئی افراد نے انہیں اس معاملے کو آگے بڑھانے کا مشورہ بھی دیا۔

ان کی اس ٹویٹ کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ مزید پاکستانی خواتین اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر آواز اٹھائیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں