مصر: الجزیرہ چینل کے صحافی کی حراست میں 17ویں مرتبہ توسیع

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2018
محمود حسین مصر کی جیل میں 661 دن سے قید ہیں —فوٹو: الجزیزہ
محمود حسین مصر کی جیل میں 661 دن سے قید ہیں —فوٹو: الجزیزہ

مصرکی عدالت نے الجریزہ چینل کے صحافی محمود حسین کی حراست میں 17 ویں مرتبہ توسیع کردی۔

واضح رہے کہ مصری حکام نے محمود حسین کو 20 دسمبر 2016 کو قائرہ کے ایئرپورٹ پر گرفتار کیا تھا، وہ چھٹیاں منا کر مصر واپس پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر میں صحافیوں کو سزائے موت سنادی گئی

الجریزہ میں شائع رپورٹ کے مطابق محمود حسین مصر کی جیل میں گزشتہ 661 دن سے قید ہیں جبکہ ان پر کوئی مقدمہ بھی درج نہیں۔

محمود حسین کے وکیل نے جون میں ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

کرمنل پروسیچر قانون کے مطابق حکام محمود حسین کو رہائی دینے یا پھر انہیں 21 جون کو عدالت میں پیش کرنے کے پابند تھے۔

مزید پڑھیں: مصر: الجزیرہ کے صحافیوں کو 3 سال قید کی سزا

اس حوالے سے بتایا گیا کہ محمود حسین کی گرفتاری کے 5 دن بعد مصر کے وزیر داخلہ نے الزام عائد کیا تھا کہ محمود حسین نے جھوٹی خبریں نشر کیں اور بیرونی امداد لے کر مصری اداروں کی توہین کی۔

واضح رہے کہ محمود حسین مصر کے باشندے ہیں اور مستقل قطر میں رہائش پذیر تھے۔

دوسری جانب الجزیرہ نے محمود حسین کی حراست کی مدت میں دوبارہ توسیع پر مذمت کی اور ان کے خلاف عائد تمام الزامات کو مسترد کیا۔

الجریزہ نے ایک جاری بیان میں کہا کہ وہ محمود حسین کی رہائی کا مطالبہ جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 2017: دنیا بھر میں 68 صحافیوں کا قتل

رواں برس فروری میں اقوام متحدہ نے محمود حسین کی گرفتاری کو ‘یکطرفہ حراست’ قرار دیتے ہوئے ‘محمود حسین کی رہائی کے لیے فوری اقدامات’ کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ اگست 2015 میں مصر نے عربی چینل الجریزہ سے تعلق رکھنے والے کینیڈین نژاد محمد فہمی، مصری شہری باہر محمد اور تیسرے صحافی پیٹر گریٹس کو جعلی خبر پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا تاہم مصر کے اس اقدام پر عالمی میڈیا اور سیاستدانوں نے شدید تنقید کی تھی۔

بعدازاں تمام صحافیوں کو چھوڑ دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں