کریم مورانی نے شاہ رخ کی متعدد فلموں میں سرمایہ کاری کی—فائل فوٹو: نیشنل ہیرالڈ
کریم مورانی نے شاہ رخ کی متعدد فلموں میں سرمایہ کاری کی—فائل فوٹو: نیشنل ہیرالڈ

بولی وڈ کے کنگ شاہ رخ خان کے قریبی دوست فلم ساز اور پروڈکشن کمپنی کے مالک 60 سالہ کریم مورانی پر ایک 25 سالہ ابھرتی اداکارہ نے نشہ دینے کے بعد ‘ریپ’ جنسی تشدد اور بلیک میلنگ کرنے کا الزام عائد کردیا۔

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد دکن کی ایک نوجوان اداکارہ کے مطابق کریم مورانی نے انہیں اس وقت پہلی بار زبردستی منشیات دے کر ‘ریپ’ کا نشانہ بنایا، جب وہ محض 21 سال کی تھیں۔

نشریاتی ادارے ‘ریپبلک ورلڈ’ کے مطابق اسی اداکارہ نے کریم مورانی کے خلاف گزشتہ برس جنوری میں حیدرآباد کے پولیس تھانے میں شراب اور نشہ دے کر متعدد بار ریپ کرنے، تشدد کرنے اور بلیک میلنگ کا مقدمہ بھی دائر کرایا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اداکارہ کو 2014 میں اس وقت ریپ کا نشانہ بنایا گیا، جب وہ کیریئر کے لیے ممبئی منتقل ہوئیں۔

متاثرہ اداکارہ نے الزام عائد کیا کہ ایک رات کریم مورانی ان کے گھر آئے اور ان کے ہاتھ میں شراب کی بوتل تھی اور انہوں نے اداکارہ پر شراب پینے کے لیے دباؤ ڈالا۔

اداکارہ کے مطابق شراب پینے کے بعد وہ رات دیر گئے 4 بجے ہوش میں آئیں، تب تب کریم مورانی ان کے گھر سے جا چکا تھا، تاہم انہوں نے اپنے جسم پر تشدد کے نشانات اور پین سے لکھے گئے الفاظ دیکھے۔

یہ بھی پڑھیں: ساجد خان پر بھی تین خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام

اداکارہ کے مطابق کریم مورانی نے ان سے متعدد بار ریپ کرنے سمیت انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا،علاوہ ازیں فلم ساز نے ان کی قابل اعتراض تصاویر کھینچ کر کافی وقت تک انہیں بلیک میل کیے رکھا۔

اداکارہ کے مطابق کریم مورانی نے انہیں دھمکیاں دے رکھی تھیں کہ اگر انہوں نے اس حوالے سے کسی کو کچھ بتایا تو وہ انہیں انڈر ورلڈ سے اغوا کروالیں گے۔

متاثرہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ جانتی تھیں کہ کریم مورانی کے تعلقات انڈر ورلڈ سے تھے اور وہ بہت بااثر بھی تھے، ان کے ساتھ وہ کچھ بھی کر واسکتے تھے، اس لیے وہ خاموش رہیں۔

مسلسل ریپ، بلیک میلنگ اور تشدد کا نشانہ بننے والی اداکارہ کے مطابق کریم مورانی ان سے دگنی عمر سے بھی بڑے ہیں، فلم ساز کی بڑی بیٹی بھی ان سے بڑی ہیں، تاہم وہ انہیں ریپ کرنے اور انہیں بلیک میل کرنے سے بعض نہیں آئے۔

اداکارہ کے مطابق انہوں نے مسلسل ریپ اور بلیک میلنگ کے بعد ممبئی چھوڑ دیا اور حیدرآباد منتقل ہونے کے بعد انہوں نے کریم مورانی پر وہیں مقدمہ دائر کروادیا۔

مزید پڑھیں: وکاس بہل کو ساتھی ہدایت کاروں نے جنسی مجرم قرار دے دیا

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کریم مورانی کے خلاف 2017 میں مقدمہ دائر ہونے کے بعد ان کے خلاف تحقیقات بھی شروع کی گئی تھیں اور بعد ازاں انہوں نے عدالتی سے قبل از گرفتاری ضمانت بھی کروالی تھی اور وہ اس وقت اسی کیس میں ضمانت پر آزاد ہیں۔

تاہم اب بھارت میں حالیہ واقعات اور خواتین کی جانب سے جنسی ہراساں کے الزامات کے خلاف آواز اٹھانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ کریم مورانی کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

کریم مورانی نے شاہ رخ خان کی ‘چنئی ایکسپریس، راون اور ہیپی نیو ایئر’ جیسی فلموں میں سرمایہ کاری کرنے سمیت دیگر کئی فلموں کو بھی پروڈیوس کیا ہے۔

ان کی اپنی پروڈکشن کمپنی ‘سائن یگ’ بھی ہے، جس کے تحت نہ صرف فلموں بلکہ ڈراموں کی پروڈکشن بھی ہوتی ہے۔

کریم مورانی کو شاہ رخ خان کا قریبی ترین دوست بھی مانا جاتا ہے، ان پر موبائل فون کمپنیوں کو ٹو جی اسپیکٹرم لائسنس دلوانے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا کیس 2011 میں لگ چکا ہے۔

کریم مورانی کے خلاف الزام لگانے والی اداکارہ نے اپنا نام بدنامی اور خوف کی وجہ سے راز میں رکھا ہے۔

کریم مورانی کی بیٹی زویا مورانی بھی اداکارہ اور ہدایت کارہ ہیں، زویا نے شاہ رخ خان کی فلم ‘اوم شانتی اوم’ میں بطور اسسٹنٹ ہدایت کار کے خدمات سر انجام دی تھیں۔

زویا مورانی نے 2011 میں فلم ‘آلویز کبھی کبھی’ سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، انہوں نے اب تک 3 فلموں اور ویب سیریز ‘اکوری’ میں کام کیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق زویا مورانی اس اداکارہ کی گہری دوست ہے، جسے ان کے والد نے بلیک میل اور ریپ کا نشانہ بنایا۔

ریپ کا نشانہ بننے والی اداکارہ فلم ساز کی بیٹی زویا کی گہری دوست بتائی جاتی ہیں—فلم ساز کی بیٹی زویا/فائل فوٹو: مڈ ڈے
ریپ کا نشانہ بننے والی اداکارہ فلم ساز کی بیٹی زویا کی گہری دوست بتائی جاتی ہیں—فلم ساز کی بیٹی زویا/فائل فوٹو: مڈ ڈے

تبصرے (0) بند ہیں