امریکی قونصل خانے کی گاڑی کی ٹکر سے پاک بحریہ کا ملازم زخمی

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2018
امریکی قونصل خانے کی گاڑی واقعے کی ذمے دار خاتون ڈرائیور کو اپنے ساتھ لے گئی— فائل فوٹو
امریکی قونصل خانے کی گاڑی واقعے کی ذمے دار خاتون ڈرائیور کو اپنے ساتھ لے گئی— فائل فوٹو

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں امریکی قونصل خانے کی گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار پاک بحریہ کا ملازم زخمی ہو گیا۔

ایس ایس پی سٹی ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے بتایا کہ کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی کے قریب ایک گاڑی نے عبدالجبار نامی موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار دی۔

مزید پڑھیں: امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق، نمازِ جنازہ ادا

انہوں نے بتایا کہ گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار زخمی ہو گیا جو پاکستان بحریہ کا ملازم ہے۔

اس موقع پر امریکی قونصل خانے سے آنے والی دوسری گاڑی خاتون ڈرائیور اور ان کے محافظ کو اپنے ساتھ لے گئی لیکن وہ قونصل خانے کی گاڑی وہیں چھوڑ گئے، جسے سول لائنز پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے کہا کہ پولیس زخمی شخص کو اپنے ہمراہ تھانے لے آئی اور اگر وہ مقدمہ درج کرانا چاہیں گے تو پولیس ایسا ضرور کرے گی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ حادثے کے بعد جائے وقوع پر کچھ لوگ جمع ہوئے لیکن کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر کی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے افراد کے خلاف مقدمہ

یہ پہلا موقع نہیں کہ امریکی سفارتکار یا اس کی گاڑی سے کوئی حادثہ پیش آیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

رواں سال 7 اپریل کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے میں امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا۔

گاڑی امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

سفارتی استثنی کی وجہ سے پاکستان نے امریکی ملٹری اتاشی کو گرفتار نہیں کیا تھا لیکن دفتر خارجہ میں امریکی سفیر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا تھا۔

اپریل میں ہی اسلام آباد میں اس طرح کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا جب امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار کی گاڑی نے تھانہ سیکریٹریٹ کی حدود میں موٹرسائیکل سواروں کو ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانے کا چیف سیکیورٹی افسر دوبارہ گرفتار

تاہم اس سلسلے میں سب سے اہم واقعہ 2011 میں پیش آیا تھا جب لاہور میں امریکی قونصل خانے سے منسلک سیکیورٹی اہلکار ریمنڈ ڈیوس نے فائرنگ کرکے 2 پاکستانی نوجوانوں کو قتل کر دیا تھا جس کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔

تاہم انہیں حراست میں رکھا گیا تھا بعد ازاں معاملات کو طے کر کے انہیں رہائی دلائی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں