ریاض: وزیر اعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات میں تجارت سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ریاض میں ملاقات کی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات پر بھی بات چیت کی گئی۔

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں سے متعلقہ مسائل پر بھی گفتگو کی گئی، شاہ سلمان کی جانب سے متعلقہ وزارت کو پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی۔

مزید پڑھیں: پیسوں کی ضرورت ہے، سعودی عرب کی دعوت ٹھکرا نہیں سکتے تھے، عمران خان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین ،مشیرتجارت عبد الرزاق داؤد، وزیر مملکت ہارون شریف اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر خان ھشام بن صدیق بھی ملاقات میں موجود تھے۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خزانہ احمد الجدان, سعودی وزیر تجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی, وزیر توانائی و معدنی وسائل انجینئر خالد الفلاح سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ کے چئیرمین احمد الخطیب اور ڈائریکٹر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ یاسر الرمیان نے بھی ملاقات کی۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان نےملک میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور بزنس کمیونٹی کی سہولت کے لئے "ون ونڈو" آپریشن کو فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ کاروباری طبقے کو کسی قسم کی دقت نہ ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقے کی سہولیات کی فراہمی کےلیے خصوصی سیل قائم کیا جا چکا ہے۔

اس موقع پر سعودی وزرا نے پاکستانی معیشت میں دلچسپی کا اظہار کیا اور مشترکہ سرمایہ کاری کے حوالے سے مختلف پروجیکٹس پر گفتگو کی۔

ملاقات کے دوران سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران طے پانے والے معاملات پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ملاقات میں طے پایا کہ سعودی وزیر توانائی عنقریب پاکستان کا دورہ کریں گے، جس کے دوران طے شدہ پروجیکٹس کو حتمی شکل دی جائے گی۔

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے عالمی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران سوال و جواب کے سیشن میں گفتگو بھی کی تھی۔

گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اگلے 3 سے 6 ماہ سخت ہوں گے، مشکل حالات سے نکلنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں جبکہ ہم جو بھی اصلاحات کریں گے اس کا اثر آنے والے دنوں پر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضوں کی ضرورت ہے جس کے لیے آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، جبکہ کوشش ہے کہ دوست ممالک سے بھی قرض حاصل کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز دو روزہ دورے پر سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ پہنچے تھے، جہاں مدینہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان اور سعودی سفیر نے ان کا استقبال کیا تھا۔

وزیر اعظم کی محمد بن سلمان سے ملاقات

وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی علیحدہ ملاقات کی، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے مطابق ملاقات میں رہنماؤں نے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں