کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد دکھانے پر مکمل پابندی عائد کردی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھارتی سمیت دیگر غیر ملکی مواد دکھانے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے چینلز پر بھارتی مواد دکھانے پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بند کریں یہ بھارتی مواد، وہ ہمارا ڈیم بند کرا رہے ہیں تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں؟

عدالت عظمیٰ نے غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے حکم دیا کہ چینلز پر صرف قابل اشاعت مواد دکھایا جائے۔

واضح رہے کہ جولائی 2017 میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان میں بھارتی فلمیں، ڈرامے اور آڈیو ویڈیو مواد دکھانے کی اجازت دیتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری کیا گیا بھارتی مواد پر پابندی کا اعلامیہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

معاملے کی سماعت کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ 'اگر بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی فلموں اور ڈراموں کی بھارت میں نشریات پر پابندی کا کوئی نوٹیفیکیشن موجود ہے تو عدالت کو اس سلسلے میں آگاہ کیا جائے، اگر بھارتی فلموں سے ہماری ثقافت متاثر ہو رہی ہے اور نوجوانوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں تو پیمرا نے اپنے تحریری جواب میں اس کا تذکرہ کیوں نہیں کیا، پیمرا کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: اسمگل شدہ بھارتی 'ڈی ٹی ایچ' کی روک تھام کیلئے کمیٹی قائم

انہوں نے مزید کہا کہ 'دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے ہم کب تک بلاجواز پابندیاں عائد کرتے رہیں گے'۔

ستمبر 2016 میں کشمیر میں اڑی کے مقام پر ہندوستانی فوجی کیمپ پر حملے کے بعد پاک-بھارت تعلقات کشیدہ ہونے کی وجہ سے پیمرا نے 19 اکتوبر 2016 کو ٹی وی چینلز پر بھارتی ڈراموں کی نشریات پر پابندی عائد کر دی تھی۔

پیمرا کا یہ فیصلہ انڈین فلم ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد سامنے آیا تھا، اس کے علاوہ بھارت چینل 'زی زندگی' نے بھی پاکستان کے تمام ڈراموں کی نمائش بھارت میں روکنے کا اعلان کردیا تھا۔

اس حوالے سے اس وقت کے چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ’ہماری پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری اور فنکاروں کے کچھ حقوق ہیں، جن کی حفاظت کرنا پیمرا کا فرض ہے، ہندوستان میں انتہا پسند جماعتیں ہمارے فنکاروں کے خلاف احتجاج کریں، ان کی فلم نہ دکھانے دیں اور ہمارے میڈیا کے ادارے اس بات پر زور دیں کہ انہوں نے بھارتی ڈرامہ دکھانا ہے، جو پوری پاکستانی عوام دیکھنا بھی نہیں چاہتی‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں