ایران کے وزیر انصاف نے تہران اور کابل کے مابین قیدیوں کے تبادلے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی معاہدے پر اطمینان کا اظہار کردیا۔

طلوع نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے وزیر انصاف علی رضا ایوائی نے ایرانی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 'اس ضمن میں دونوں ممالک کی جانب سے بھرپور تعاون کیا گیا'۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے جوہری معاہدے کیلئے نئی امریکی و فرانسیسی تجویز مسترد کردی

دوسری جانب ایرانی وزیر کے ہم منصب افغان کے وزیر انصاف عبدالبصیر انور نے بتایا کہ 'ایران کی مختلف جیلوں میں تقریباً 5 ہزار افغان باشندے زیر حراست ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'بیشتر قیدی منشیات کے الزام میں اسیری کی زندگی گزار رہے ہیں'۔

اس ضمن میں ایرانی میڈیا نے بتایا کہ افغانستان کی مختلف جیلوں میں تقریباً 22 ایرانی زیر حراست ہیں'۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے 471 قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی

واضح رہے کہ افغانستان کے وزیر انصاف ایران کے دورے پر ہیں۔

اجلاس کے دوران افغان نائب وزیر انصاف برائے انسانی حقوق اور عالمی امور محمود عباسی نے بتایا کہ گزشتہ 2 برسوں میں تقریباً 650 افغان قیدیوں کو افغانستان منتقل کیاگیا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین قیدیوں کے تبادلے کا ریاستی معاہدے نہ ہونے کی وجہ سے رکاوٹ کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران امریکی جوہری معاہدہ ختم، خام تیل کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ ایران اور افغانستان بہت جلد معاہدے طے پالیں گے۔

دونوں ممالک کے وفود نے اجلاس کے آخر میں جوڈیشل تعاون پر معاہدے کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں