بھارت کے ضلع ویسکھاپاٹنام میں پولیس نے اپنی دوست کو مبینہ طور پر حملہ ہونے پر قتل کرنے والے ایک 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کرلیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے قتل میں مدد کرنے پر دیگر 2 کم عمر لڑکوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کی عمر 16 سال تھی اور وہ انٹر میڈیٹ کی طالبہ تھیں، جن کے لاپتا ہونے کی رپورٹ ان کے والدین نے 7 نومبر کو کی تھی، والدین نے پولیس کو بتایا تھا کہ ان کی بیٹی گھر سے باہر گئی تھی لیکن واپس نہیں لوٹیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: مشتعل ہجوم نے 8 سالہ لڑکی کے ریپ میں ملوث ملزم کو قتل کردیا

پولیس حکام کے مطابق تینوں لڑکے مقتولہ کے گھر کے قریب ہی ایک سڑک پر زندگی بسر کررہے تھے، جن میں ایک لڑکے کے ساتھ لڑکی کے تعلقات قائم ہوگئے جو گزشتہ ایک سال سے قائم تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم کا کہنا تھا کہ کچھ روز قبل لڑکی نے انہیں بتایا کہ شاید وہ حاملہ ہوگئی ہے، جس پر ملزم نے لڑکی کو مانع حمل کے لیے کچھ ادویات لا کر دیں تاہم لڑکی نے انہیں استعمال کرنے سے انکار کردیا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم نے حاملہ ہونے کی خبر لڑکے کے والدین تک پہنچ جانے کو خطرہ محسوس کرتے ہوئے اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

انہوں نے بتایا کہ 7 نومبر کی شب ملزم نے لڑکی کو کھیل کے ایک میدان میں بلایا اور جیسے ہی لڑکی میدان میں اس سے ملنے پہنچی تو اس کے سر پر لوہے کی راڈ سے وار کیے جس سے وہ ہلاک ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ریپ کی شکار 10 سالہ بچی کو اسقاط حمل کی اجازت

بعد ازاں ملزمان نے لڑکی کی لاش اور قتل کے شواہد مٹانے کے لیے اس پر پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی تاہم لاش مکمل طور پر نہ جل سکی۔

پولیس حکام کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دیگر 2 ملزمان لڑکی کو قتل کرنے کے لیے کیوں راضی ہوئے۔

پولیس ملزم کے دعوؤں کی تصدیق کے لیے لاش کے پوسٹ مارٹم کا انتظار کررہی ہے کہ آیا لڑکی حاملہ تھی یا نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں