اسرائیل فوج کی غزہ پر بمباری سے تین فلسطینی جاں بحق ہوگئے جس کے بعد گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 10 ہوگئی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خونی فضائی کارروائیوں کا سلسلہ گزشتہ روز شروع ہوا تھا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انہوں نے حماس کے زیرقبضہ علاقوں میں اب تک 70 ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں جہاں سے ان پر مبینہ طور پر 200 راکٹ داغے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 60 راکٹ کو ناکارہ بنادیا گیا جبکہ اکثر راکٹ ویران علاقے میں گرے ہیں تاہم کہیں پر عام شہری بھی نشانہ بنے ہیں اور ان کےگھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق 7 اسرائیلی شہری بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ: اسرائیلی فوج کا زمینی آپریشن، 6 فلسطینی جاں بحق

اپنے بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ کی جانب سے فائر کیا گیا ایک ٹینک شکن میزائل مسافر بس پر گرا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک فوجی کی حالت تشویش ناک ہے۔

حماس سمیت دیگر فلسطینی تنظیموں کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق بس کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ اسرائیلی فوجیوں کے زیر استعمال تھی۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ تازہ حملے میں 3 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں اور دیگر 9 شہری زخمی ہیں۔

مزید پڑھیں:غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی جاں بحق

لبریشن آف فلسطین پاپولر فرنٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 2 ان کے کارکن تھے جبکہ ایک اسلامک جہاد کا رکن تھا۔

حماس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فلسطین کی جانب راکٹ گزشتہ روز کیے گئے حملوں کا بدلہ لینا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے حملے میں غزہ میں سات فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے جن میں حماس کا مقامی لیڈر براکا بھی شامل تھا۔

حماس کے ایک سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سویلین گاڑیوں میں سوار اسرائیلی اسپیشل فورس کی ٹیم نے علاقے میں دھاوا بولا، اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں حماس کے عسکری ونگ کے القسام بریگیڈ کے کمانڈر نور باراکہ جاں بحق ہوگئے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اس واقعے کے بعد پیرس سے اپنا دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس آگئے اور سیکیورٹی سربراہ سے اس حوالے سے ملاقات بھی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں