بچوں میں حوصلہ بڑھانے کے لیے 21 زبردست طریقے

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2018
بچے کوئی مشکل کام کرتے ہیں تو ان کی لازمی تعریف کریں۔ اس طرح انہیں احساس ہوگا کہ مشکل کام کرنے پر ان کی ستائش کی جاتی ہے
بچے کوئی مشکل کام کرتے ہیں تو ان کی لازمی تعریف کریں۔ اس طرح انہیں احساس ہوگا کہ مشکل کام کرنے پر ان کی ستائش کی جاتی ہے

بطور والدین آپ کو بچوں کے ساتھ ہر وقت ہر معاملے پر محتاط رہنا پڑتا ہے، کیونکہ آپ کی ہر بات اور ہر عمل کا اثر چھوٹے بچوں پر پڑتا ہے۔ بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کے ارد گرد کا ماحول اور ان کے اہل خانہ کا کردار نہایت اہمت کا حامل ہے۔ بڑھتی عمر کے بچوں کی تربیت کے دوران والدین کو نفاست کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ ان کی خود اعتمادی کو تھوڑی بھی ٹھیس نہ پہنچے۔

کچھ بچوں کو حوصلہ افزائی درکار ہی نہیں ہوتی لیکن کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جنہیں حوصلہ افزائی کی ضرورت پڑتی ہے جو ان کی نمو کے مرحلے میں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

حوصلہ افزا الفاظ اور مثبت خیالات بچوں کو دیرپا فوائد دلا سکتے ہیں۔ غلطی پر سکھانے اور ایک چھوٹا سا اچھا کام کرنے پر بھی ستائش کرنے سے بچوں پر کافی مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ جس طرح مثبت سوچ ہمیں مشکل کاموں میں مدد فراہم کرتی ہے ٹھیک اسی طرح بچہ جب اپنے اردگرد مثبت اور معنی خیز ماحول پائے گا تو اس کے مزاج میں زبردست تبدیلی واقع ہوگی.

آئیے اسی زمرے میں ہم آپ کو 21 ایسے طریقے بتاتے ہیں جس کی مدد سے آپ بچے کے ارد گرد ایسا ماحول پیدا کرسکتے ہیں، جو مثبتیت سے بھرپور ہوگا اور ان سے اپنے زبردست تعلق کو مزید پختہ اور ہم آہنگی سے بھرپور بناسکتے ہیں۔

  • ہر اچھے عمل اور اچھی بات کی تعریف کریں۔
  • بچوں کو گفٹس کی صورت میں بلڈنگ بلاکس دیجیے اس طرح بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کی آزمائش میں مدد ملے گی اور آپ بلڈنگ بلاکس کے چیلنج میں ان کے ساتھ بیٹھ کر ان کا ساتھ بھی دے سکتے ہیں۔
  • انہیں کوئی چیلنج دیجیے اور اسے پورا کرنے کے لیے کہیے۔
  • مختلف حالات میں بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کو پرکھنے کی کوشش کریں۔
  • وہ کوئی مشکل کام کرتے ہیں تو ان کی لازمی تعریف کریں۔ اس طرح انہیں احساس ہوگا کہ مشکل کام کرنے پر ان کی ستائش کی جاتی ہے۔
  • انہیں خود سے حل نکالنے دیجیے، اس طرح وہ یہ سیکھ پائیں گے کہ آپ کی غیر موجودگی میں مسائل کو کس طرح حل کرنا ہے۔
  • انہیں بور ہونے دیجیے۔ تنہا اور بور رہ کر انہیں سیکھنے کو ملے گا کہ اپنے وقت اور آرام کو کس طرح بہتر انداز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
  • بہتر ہے کہ ان کے لیے روزانہ کی ایک روٹین مرتب کی جائے۔
  • بچوں کو مختلف ایسی کلاسز کے لیے بھیجیے جہاں ان کی جسمانی اور ذہنی مشق ہوسکتی ہو۔

  • ہر دن انہیں پیش آنے والی تمام مشکلات بتانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
  • آپ اپنے مسائل بھی ان کو بتائیے۔
  • کسی بھی مسئلے کو ساتھ مل کر حل کریں اس طرح انہیں بڑھتی عمر کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنے میں مدد ملے گی۔
  • ہمدردی کا درس دینے کے لیے بچوں کو گلے لگاتے رہیے۔
  • بچوں کو کام میں مدد کرنے کے لیے کہیے، اس طرح انہیں مختلف چیزیں سیکھنے کو ملیں گی اور وہ وقت کا بہتر استعمال بھی کرسکیں گے۔
  • بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کے لیے ایک فیملی روٹین مرتب کریں۔ اس طرح انہیں اخلاقی اقدار بھی سیکھنے کو ملیں گی۔
  • رات کو سونے سے پہلے ٹی وی دیکھنے کی عادت کو ختم کریں۔ اس عادت سے جان چھڑانے سے بچے بہتر نیند کرسکیں گے۔
  • بچوں کے ساتھ محبت کا زبانی اظہار کرتے رہیے۔
  • انہیں سکھائیں کہ امتحانوں میں زیادہ اچھے نمبر نہ آنے پر حوصلہ کھونے کی ضرورت نہیں، اس طرح انہیں اندازہ ہوگا کہ مسابقتی ماحول میں ثابت قدم کیسے رہا جائے۔
  • انہیں مختلف اقسام کی مشق کرنے کے لیے کہیں جس کی مدد سے وہ ذہنی طور پر آرام محسوس کرسکیں اور اس کے ساتھ ہی دباؤ سے پاک روٹین اختیار کریں۔
  • بچوں کو مطالعے کی طرف مائل کریں، اس طرح وہ گیمز اور ٹی وی سے دُور رہیں گے اور انہیں بہت سی نئی چیزیں سیکھنے کو بھی ملیں گی۔
  • ہمیشہ ہر کام پر صرف شاباس مت کہیں، بلکہ اس کے بجائے ان کے نقائص کی بھی نشاندہی کرتے رہیں لیکن یہ نشاندہی آپ کو نہایت نفاست سے کرنی ہے اس طرح انہیں معلوم ہوگا کہ کب وہ غلطی کر رہے تھے اور کب وہ ٹھیک کام کر رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں