وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 35 پاکستانی سیاستدانوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف کردیا۔

ایف آئی اے نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق سپریم کورٹ میں عبوری رپورٹ پیش کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ 894 پاکستانی دبئی میں جائیداد رکھتے ہیں جن میں سے 674 نے باقاعدہ بیان حلفی جمع کرا دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، دبئی میں جائیداد بنانے والے 15 سو پاکستانیوں کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

رپورٹ کے مطابق 374 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم 2018 کے تحت اپنی جائیدادیں ظاہر کیں، جبکہ 82 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادیں ظاہر کرنے والوں میں سے 7 کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے انکوائری اور ریفرنسز کا سامنا ہے۔

سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ’69 پاکستانیوں نے سالانہ ٹیکس ریٹرنز میں ایف بی آر کے سامنے دبئی جائیدادیں ظاہر کیں‘۔

اس ضمن میں یہ بھی بتایا گیا کہ 74 پاکستانیوں کی تفصیلات کی صداقت نہیں ہوسکی۔

مزید پڑھیں: نیب کا پاکستانیوں کی دبئی میں موجود جائیدادیں افشا کرنے کا فیصلہ

ایف آئی اے کی عبوری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایمنسٹی اسکیم 2018 کے تحت جائیداد ظاہر کرنے والوں میں سب سے زیادہ افراد کا تعلق سندھ سے ہے جن کی تعداد 253 ہے جبکہ پنجاب سے 100، اسلام آباد سے 13 اور خیبر پختونخوا سے 4 افراد کی دبئی میں جائیدادیں ہیں۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کسی شخص نے فائدہ نہیں اٹھایا۔

علاوہ ازیں ٹیکس ریٹرنز سے جائیدادیں ظاہر کرنے والوں میں بھی صوبہ سندھ آگے ہے، رپورٹ کے مطابق 37 افراد کا تعلق سندھ، 24 کا اسلام آباد، 5 کا پنجاب، 2 کا بلوچستان اور ایک کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے۔

دبئی میں جائیداد رکھنے سے انکار کرنے والے 82 پاکستانیوں میں سے 55 کا تعلق سندھ، 23 کا پنجاب، ایک کا اسلام آباد جبکہ 3 کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے دبئی میں موجود 100 پاکستانیوں کے اثاثوں کی فہرست پیش کردی

اس ضمن میں بتایا گیا کہ بیان حلفی جمع نہ کرانے والوں میں سے 118 کا تعلق سندھ، 71 کا پنجاب، 29 کا اسلام آباد اور 2 کا خیبر پختونخوا سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق دبئی میں جائیداد رکھنے والا ایک پاکستانی مفرور ہے جبکہ 13 انتقال کرچکے ہیں۔

سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بھی کہا گیا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تفصیلات خفیہ ہونے کے باعث ایف بی آر ڈیٹا سے کراس چیک نہیں کی جاسکیں۔

رپورٹ کے متن میں بتایا گیا کہ ’تحقیقات کے دوران دبئی میں جائیداد بنانے والوں میں 35 سیاستدانوں یا ان کے کفالت داروں کے نام سامنے آئے ہیں‘۔

تاہم 150 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا نہ ہی ایف بی آر میں جائیدادیں ظاہر کیں۔

تبصرے (0) بند ہیں