صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں دھماکے کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہو گئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا لوئر اورکزئی ایجنسی کے کلایا بازار میں امام بارگاہ کے قریب ہوا۔

کوہاٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) ہسپتال کے ایم ایس فاروق شاہ نے تصدیق کی کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 32 ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’امریکا کو افغانستان میں ناکامی کا سامنا ہوا اس لیے پاکستان کو ہر مشکل حالات سے نمٹنے کی تیاری کرنی چاہیے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں ہر حال میں اپنے قبائلیوں علاقوں میں غیر معمولی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہوگا خصوصاً ہمارے لوگوں کے تحفظ کے لیے‘۔

مقامی پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق دھماکے کی نوعیت کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہوسکا تاہم دھماکے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے، جن میں بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے اور اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔

دھماکے سے اطراف میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا—فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے سے اطراف میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا—فوٹو: ڈان نیوز

دھماکے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا جبکہ زخمیوں کو علاج کے لیے کے ڈی اے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ادھر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں صوبے میں پرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے تمام ہسپتالوں میں ہائی الرٹ کا حکم دیتے ہوئے زخمیوں کو بہتری طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں ’بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی عمل ہے‘۔

خیال رہے کہ ضلع اورکزئی میں ہونے والا دھماکا ایک روز کے دوران ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی دوسری بڑی کارروائی ہے۔

اس سے قبل جمعہ کی صبح کراچی کے علاقے کلفٹن میں دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی، جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔

اس حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید، 2 راہ گیر جاں بحق جبکہ سیکیورٹی اداروں کی جوابی کارروائی میں تنیوں حملہ آور ہلاک کردیئے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں