قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں قائم چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے رکن عبدالرزاق بلوچ کے 2 بھائیوں کو صوبہ بلوچستان کے علاقے خاران سے گرفتار کرلیا۔

تحقیقات کرنے والی ایجنسیز کو حاصل معلومات کے مطابق قونصل خانے پر حملے میں سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں مارے جانے والے دہشت گرد عبدالرزاق بلوچ کا تعلق خاران سے تھا۔

مزید پڑھیں : کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام، 2 پولیس اہلکار شہید

ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے خاران کے مختلف حصوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کیں اور ملزم کے 2 بھائیوں محمد اسلم اور خوستی کو گرفتار کرلیا اور انہیں تفتیش کے لیے حکام کے حوالے کردیا۔

بعد ازاں بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سلیم احمد کھوسہ کا کہنا تھا کہ 2 سال قبل عبدالرزق بلوچ کا نام لاپتہ ہونے والے افراد کی فہرست میں درج کرایا گیا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ صوبے کے لاپتہ افراد کی بڑی تعداد بیرون ملک مقیم ہے جہاں وہ دہشت گردی کی ٹرینگ حاصل کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بی ایل اے کمانڈر سلیم عرف اچھو گزشتہ سال سیکیورٹی اداروں سے مقابلے میں زخمی ہوئے تھے لیکن فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے، جس کے بعد وہ بھارت چلے گئے جہاں انہیں علاج کی سہولت فراہم کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : چینی قونصل خانے میں جاں بحق باپ، بیٹا سپرد خاک، اہلِ خانہ صوبائی حکومتوں سے نالاں

ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے متعدد کمانڈر سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں مارے جاچکے ہیں، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت براہ راست بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال خراب کروانے میں ملوث ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کے ارادوں کو اسی طرح ناکام بنا دیا جائے گا جیسے کے چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران بنایا گیا۔

دیگر حکام کی طرح انہوں نے بھی چینی قونصل خانے پر دہشت گردی کے حملے کو چین اور پاکستان کے تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔


یہ رپورٹ 25 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں