پنجاب: معذور افراد کی رجسٹریشن کیلئے آن لائن نظام مرتب

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2018
حکومت پنجاب نے ملازمتوں کے لیے معذور افراد کا کوٹہ 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کردیا ہے—فائل فوٹو
حکومت پنجاب نے ملازمتوں کے لیے معذور افراد کا کوٹہ 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کردیا ہے—فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومتِ پنجاب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ معذور افراد کی آن لائن رجسٹریشن اور جائزہ لینے کے لیے مینجمنٹ انفارمیشن نظام مرتب کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس آن لائن ڈیٹا کی مدد سے معذور افراد کو نجی اور سرکاری اداروں میں 3 فیصد کوٹے کے تحت مختص مناسب نوکریوں کی تلاش میں مدد ملے گی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے معذور افراد کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں حکومت پنجاب کی جانب سے مذکورہ رپورٹ پیش کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: معذوروں کے مسائل اور ان کے حل کا عالمی منصوبہ

عدالت میں یہ رپورٹ سیکریٹری محکمہ سماجی بہبود اور بیت المال کی جانب سے جمع کروائی گئی جس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت نے معذور افراد کا کوٹہ 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کردیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تمام محکموں میں گریڈ 1 سے 4 تک کی 4 ہزار 2 سو 94 آسامیوں پر بھرتیوں کے لیے اشتہار دیا گیا جس میں سے 3 ہزار 9 سو 88 افراد کو بھرتی کیا جاچکا ہے۔

رپورٹ میں فراہم کی گئیں تفصیلات کے مطابق تقریباً 74 فیصد یعنی 2 ہزار9 سو 47 افراد جسمانی معذور، 6 سو 90 یعنی 17 فیصد جزوی طور پر بصارت سے محروم اور 9 فیصد یعنی 3 سو 51 افراد قوت سماعت سے محروم تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں معذوروں کو ہمدردی نہیں خدمت گاروں کی ضرورت ہے

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران 2013 سے 2018 تک صوبائی حکومت کو تقریباً 14 کروڑ 99 لاکھ روپے نجی اداروں میں 3 فیصد کوٹے کے مطابق نوکریاں نہ دینے کی صورت میں موصول ہوئے۔

اس رقم کو 5 لاکھ 97 ہزار 4 سو 32 افراد میں تقسیم کر کے ان کی مدد کی گئی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حکومتِ پنجاب نے معذور افراد کے لیے پنجاب ویلفیئر ٹرسٹ بورڈ قائم کیا ہے جس نے فروری 1997 میں اپنا کام شروع کیا اور ایک بورڈ آف گورنرز اس کی سربراہی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں معذور افراد کی فلاح و بہبود کا قانون ہی موجود نہیں

مذکورہ ٹرسٹ کے لیے صوبائی حکومت سالانہ ایک ارب روپے فراہم کرتی ہے جبکہ ایک ایگزیکٹو کمیٹی اس کے امور انجام دیتی ہے۔

رپورٹ میں اس امر پر زور دیا گیا کہ معذور افراد کے حوالے سے موجود قوانین میں عالمی میعار کے مطابق ترمیم ضروری ہے جس کے لیے ایک نئے قانون کا مسودہ تیاری کے مراحل میں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں