علی ترین پی ایس ایل کی ’چھٹی ٹیم‘ خریدنے کے خواہاں

اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2018
علی ترین نے ملتان سلطانز نامی پی ایس ایل کی سابقہ ٹیم خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی— تصویر بشکریہ ٹوئٹر
علی ترین نے ملتان سلطانز نامی پی ایس ایل کی سابقہ ٹیم خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی— تصویر بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ’چھٹی ٹیم‘ خریدنے کی خواہش ظاہر کردی۔

پاکستان سپر لیگ کے گزشتہ ایڈیشن میں نئی فرنچائز 'ملتان سلطانز' کا اضافہ ہوا تھا لیکن مالی مسائل کے سبب فرنچائز مالکان مقررہ وقت پر ادائیگیوں سے قاصر رہے، جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شون پراپرٹی بروکرز کی زیر ملکیت فرنچائز کو ملکیت سے محروم کردیا اور ٹیم کے مالکانہ حقوق پی سی بی کو منتقل ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی سی بی نے ملتان سلطانز کا معاہدہ منسوخ کردیا

اب فرنچائز کے مالکانہ حقوق کی فروخت کے لیے ٹینڈر نوٹس جاری کر کے باقاعدہ فرنچائز کو فروخت کیا جائے گا، تاہم اس وقت تک ٹیم کو ’چھٹی ٹیم‘ کے نام سے پکارا جائے گا۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم کی بولی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے 5.2 ملین ڈالر سالانہ کی بنیادی رقم مختص تھی اور شون گروپ واحد فریق تھا جس نے بولی کے عمل میں حصہ لے کر فرنچائز اپنے نام کر کے اسے ’ملتان سلطانز‘ کا نام دیا تھا۔

تاہم اب تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین نے فرنچائز کی ملکیت کے حصول میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم فرنچائز کی فروخت کے عمل میں حصہ لیں گے اور کوشش ہو گی کہ جنوبی پنجاب میں ٹیم آئی ہے تو ہمارے ہاتھ سے نہ جائے۔'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی پنجاب میں کرکٹ کے حوالے سے کافی کام کر رہے ہیں اور ہمارا پروگرام ہے کہ ہر ضلع میں ایک گراؤنڈ اور اکیڈمی بنانے کے ساتھ ساتھ کلب کرکٹ کو سپورٹ کریں اور اگر پی ایس ایل کی ٹیم بھی آ جاتی ہے تو ہمارے کام کو مزید تقویت ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل: کاروباری کھیل یا نئے کھلاڑیوں کی آبیاری کا ذریعہ؟

علی ترین نے کہا کہ مجھے بچپن سے ہی کھیلوں کا شوق تھا اور اسکول میں بھی کھیلوں کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا تھا، ہمارے خاندان کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے تو اب ارادہ ہے کہ ملک کے اس حصے کے لیے کچھ کیا جائے۔

ٹیم کے نام کے حوالے سے سوال پر علی ترین نے کہا کہ ہم ملتان کا نام ہی برقرار رکھیں گے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں