حبیب بینک نے تیسری مرتبہ قائد اعظم ٹرافی جیت لی

09 دسمبر 2018
قائد اعظم ٹرافی کی فاتح حبیب بینک کی ٹیم کا ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— تصویر بشکریہ پی سی بی
قائد اعظم ٹرافی کی فاتح حبیب بینک کی ٹیم کا ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— تصویر بشکریہ پی سی بی

کراچی: حبیب بینک نے سوئی سدرن گیس کو شکست دے کر پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی کو تیسری مرتبہ جیتنے کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔

کراچی کے یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس میں ہفتے کو حبیب بینک اور سوئی ناردرن گیس کے درمیان فائنل میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا لیکن میچ آفیشلز نے پہلی اننگز کی بنیاد پر حبیب بینک کو ٹورنامنٹ کا فاتح قرار دیا۔

دنیا بھر میں ٹیسٹ میچز چار دن میں ختم ہو رہے ہیں لیکن پاکستان میں پچوں کی حالت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پانچ دن میں بھی میچ کا فیصلہ نہ ہو سکا۔

میچ کی پہلی اننگز میں سوئی ناردرن گیس نے مصباح الحق کی 91 رنز کی بدولت 304 رنز بنائے جس کے جواب میں حبیب بینک نے عابد علی اور عمر اکمل کی سنچری سے تقویت پاتے ہوئے 472 رنز بنائے۔

سوئی ناردرن گیس 168 رنز کے خسارے سے دوچار ہوئی لیکن دوسری اننگز میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور تقریباً ساڑھے پانچ رنز فی اوور کی اوسط سے کھیلتے ہوئے 430رنز 7 کھلاڑی پر اننگز ڈکلیئر کر کے میچ کو دلچسپ بنا دیا۔

حبیب بینک کو میچ کے آخری دن فتح کے لیے 263 رنز کا ہدف ملا جس کے تعاقب میں وہ مشکلات سے دوچار ہوئی لیکن عمر اکمل نے نصف سنچری اسکور کرکے اپنی ٹیم کو شکست سے بچا لیا۔

حبیب بینک نے دوسری اننگز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 183 رنز بنائے تھے جس کے بعد امپائرز نے دنوں ٹیموں کے کپتانوں سے مشاورت کے بعد میچ ختم کرنے کا اعلان کردیا اور پہلی اننگز میں برتری کی بنیاد پر حبیب بینک کی ٹیم فاتح قرار پائی۔

میچ میں جمعے کو مچ کے چوتھے دن کھیل جلد ختم کرنے پر مصباح الحق امپائرز فیصل آفریدی اور محمد آصف سے الجھ گئے اور انہیں خبردار کیا کہ وہ خراب روشنی پر کھیل ختم ہونے کا معاملہ کرکٹ کمیٹی میں اٹھائیں گے۔

امپائرز نے جمعے کو باہمی مشاورت کے بعد کم روشنی کی بنیاد پر کھیل ختم کرنے کا اعلان کیا جس پر اس وقت 14 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود مصباح غصے میں آگئے اور احتجاجاً وکٹوں پر ہاتھ مارا اور تحمل مزاج مصباح کے اس رویے پر اسٹیڈیم میں موجود افراد بھی حیران رہ گئے۔

پاکستان ٹیم میں واپسی کیلئے کوشاں ٹیسٹ کھلاڑی عمر اکمل کو دونوں اننگز میں عمدہ کارکردگی پر فائنل کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا اور انہوں نے فائنل میں 113 اور 52 رنز بنائے۔

ٹورنامنٹ میں فاتح ٹیم کو 30 لاکھ روپے اور رنر اپ ٹیم کو 20 لاکھ روپے ملے۔

ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر لاہور کے اعزاز چیمہ قرا ر پائے جنہوں نے 59 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 886 رنز بنانے والے کراچی کے خرم منظور بہترین بلے باز قرار دیے گئے۔

پشاور ریجن کے گوہر علی کو بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ ملا۔

تبصرے (0) بند ہیں