’سنجو کی وجہ سے جیک پاٹ کے ساتھ ناانصافی ہوئی‘

13 دسمبر 2018
فلم اب 11 جنوری کو ریلیز ہوگی —فوٹو/ اسکرین شاٹ
فلم اب 11 جنوری کو ریلیز ہوگی —فوٹو/ اسکرین شاٹ

رواں سال جولائی میں جب بولی وڈ فلم ’سنجو‘ پاکستانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تو اس کا فائدہ ہدایت کار راج کمار ہیرانی اور اداکار رنبیر کپور کو تو بہت ہوا، کیوں کہ فلم نے پاکستان میں شاندار کمائی کی، البتہ فلم کی ریلیز کا سب سے بڑا نقصان پاکستانی فلم ’جیک پاٹ‘ کو ہوا۔

فلم ’جیک پاٹ‘ کے پروڈیوسر خرم ریاض کا ماننا ہے کہ فلم ’سنجو‘ کی ریلیز کی وجہ سے ان کی فلم کو سینما گھروں میں اہمیت نہیں دی گئی، چند سینما گھروں میں فلم کے شوز کو ایسے وقت پیش کیا گیا جب عوام اسے بڑی تعداد میں دیکھنے نہیں آئی، جبکہ کئی سینما گھروں میں تو فلم نمائش کے لیے پیش ہی نہیں کی گئی۔

یہی وجہ ہے کہ پروڈیوسرز نے فلم کو سینما گھروں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا، تاکہ وہ اپنی فلم کو دوبارہ کسی اور تاریخ پر ریلیز کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: 10 فلمیں جو 2018 میں پاکستان میں مقبول رہیں

اور اب فلم ’جیک پاٹ‘ اگلے سال 11 جنوری کو دوبارہ پاکستانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے فلم کے پروڈیوسر خرم ریاض کا کہنا تھا کہ ’ہم جیک پاٹ کو دوبارہ اس لیے ہی ریلیز کررہے ہیں کیوں کہ بھارتی فلم سنجو کی وجہ سے ہماری میگا بجٹ فلم کو اسکرینز نہیں ملی، اس کے باوجود بھی ہماری فلم شروع کے دنوں میں اچھی کمائی کرنے میں کامیاب ہوئی تھی، لیکن اس کے ساتھ بعد میں ناانصافی ہوئی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ناظرین کی مرضی ہے کہ وہ فلم دیکھنا چاہتے ہیں یا نہیں، سینما مالکان اس بات کا فیصلہ نہیں کرسکتے‘۔

مزید پڑھیں: جاوید شیخ ’لاٹری کے ٹکٹ‘ کے پیچھے تھائی لینڈ روانہ

’جیک پاٹ‘ میوزیکل کامیڈی فلم ہے، جو ایک لاٹری کے ٹکٹ کی کہانی کے گرد گھومتی ہے۔

خرم ریاض کے مطابق یہ لاٹری کا ٹکٹ غلطی سے کسی ایک شخص کے کوٹ کی جیب میں آجائے گا۔

پروڈیوسر نے بتایا کہ فلم کا نام جیک پاٹ اس لیے رکھا گیا کیوں کہ فلم کے تمام کردار اس لاٹری کے ٹکٹ کے پیچھے بھاگ رہے ہوں گے۔

فلم کی شوٹنگ تھائی لینڈ میں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جیمز بانڈ جزیرے پر پاکستانی فلم 'جیک پاٹ' کی شوٹنگ

اس فلم کی ہدایات شعیب خان نے دی، جبکہ کہانی بابر کشمیری نے تحریر کی۔

فلم کی کاسٹ میں جاوید شیخ، نور حسن، صنم چوہدری، عنایت خان، عدنان شاہ، ثنا فخر، فائزہ خان، سجن عباس اور اسماعیل تارا موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں