مالم جبہ اراضی کیس: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا نیب سے کلین چٹ ملنے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2018
وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا میڈیا سے بات کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز
وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا میڈیا سے بات کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز

پشاور: وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے مالم جبہ اراضی کیس میں کلین چٹ ملنے کا دعویٰ کردیا۔

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا پشاور میں سابق وزیرِ سیاحت کی حیثیت سے نیب کے دفتر میں پیش ہوئے جہاں ان سے نیب حکام نے مالم جبکہ اراضی کیس میں پوچھ گچھ کی۔

یاد رہے کہ نیب پشاور نے مالم جبہ اراضی کیس میں وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کو سمن جاری کرتے ہوئے 17 دسمبر کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔

نیب دفتر کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا نے دعویٰ کیا کہ انہیں نیب سے مالم جبہ اراضی کیس میں کلین چٹ مل گئی ہے۔

مزید پڑھیں: مالم جبہ کیس: نیب نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کو طلب کرلیا

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ اداروں کا احترام کرتے ہیں اور یہاں بطور سابق وزیرِ سیاحت پیش ہوئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں نیب کی جانب سے کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا جبکہ یہ ان کی یہاں آخری آمد ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں مالم جبہ اراضی کی لیز کا علم نہیں تھا، اور لیز کے دستاویزات پر ان کے دستخط نہیں تھے۔

ذرائع کے مطابق نیب کے سنیئر حکام پر مشتمل ٹیم نے محمود خان سے ایک گھنٹہ 20 منٹ تک پوچھ کچھ کی۔

یہ بھی پڑھیں: محمود خان خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ بن گئے

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا نے نیب کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور تمام سوالات کے جوابات بھی دیے۔

خیال رہے کہ سوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی کو 2014 میں ریزورٹس کے لیے لیز پر دینے کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تھیں جن میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کا انکشاف ہوا تھا۔

شکایات سامنے آنے پر نیب کی جانب سے مذکورہ معاملے کی تحقیقات شروع کی گئیں جس میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سینیٹر محسن عزیز پہلے ہی نیب کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان جمع کرواچکے ہیں۔

مالم جبہ کی اراضی لیز پر دینے کے وقت محمود خان صوبائی وزیر سیاحت و کھیل تھے جبکہ محسن عزیز خیبرپختونخوا کے اسپورٹس بورڈ کے چئیرمین تھے۔

اراضی کے لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تھا تاہم کنٹریکٹ حاصل کرنے کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھادیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں