مریم نواز کی 5 ماہ بعد ٹویٹر پر واپسی

23 دسمبر 2018
— مریم نواز کو احتساب عدالت کی جانب سے 7 سال قید کی سزادی گئی تھی—فائل/فوٹو:ڈان
— مریم نواز کو احتساب عدالت کی جانب سے 7 سال قید کی سزادی گئی تھی—فائل/فوٹو:ڈان

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے طویل عرصے تک سوشل میڈیا میں خاموشی کے بعد ٹویٹر میں اپنے والدین کی تصاویر اور ان کے لیے دعاؤں کے ساتھ واپسی کر دی۔

مریم نواز نے عام انتخابات سے قبل 24 جولائی 2018 کو آخری مرتبہ ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے نواز شریف کے نعرے ‘ووٹ کو عزت دو’ اور مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کا پیغام دیا تھا۔

ٹویٹر میں 5 ماہ بعد واپسی کرتے ہوئے مریم نواز نے اپنی والدہ مرحومہ کلثوم نواز اور والد نواز شریف کی یاد گار تصاویر جاری کیں۔

اپنے پیغام میں انہوں نے والدہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں نے انہیں آخری مرتبہ کفن میں دیکھا تھا’۔

نواز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے دعائیہ الفاظ میں انہوں نے کہا کہ ‘میں نے انہیں آخری مرتبہ ان کے ساتھ ہنستے ہوئے دیکھا، اللہ آپ دونوں پر رحم فرمائے’۔

یاد رہے کہ مریم نواز کو سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر کیے گئےایون فیلڈ ریفرنس میں رواں سال جولائی میں 7 سالہ قید سنائی گئی تھی اور انہیں 13جولائی کو اپنے والد نواز شریف اور شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے ساتھ اڈیالہ جیل میں قید کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:نواز شریف، مریم نواز گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل منتقل

نواز شریف اور مریم نواز کو 13 جولائی کی رات کو لندن سے لاہور پہنچتے ہی 3 خواتین اہلکاروں سمیت نیب کی 16 رکنی ٹیم نے حراست میں لے کر راولپنڈی منتقل کردیا تھا۔

مریم نواز کی جانب سے دوران قید بھی ٹویٹس جاری کی گئی تھیں تاہم عام انتخابات سے ایک روز قبل 24 جولائی کو ان کی آخری مرتبہ ٹویٹ سامنے آئی تھی جس کے بعد طویل عرصے تک غیرفعال رہی تھیں۔

یاد رہے کہ ان کی قید کے دوران 11 ستمبر کو بیگم کلثوم نواز لندن کے ہسپتال میں انتقال کرگئی تھیں تاہم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ان کی تدفین میں شرکت کے لیے چند دنوں کے لیے رہا کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:اڈیالہ جیل سے رہائی، نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر لاہور پہنچ گئے

بعد ازاں 19 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزاؤں کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا اور وہ خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچ گئے تھے۔

نواز شریف کو العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہونا پڑا اور سماعت مکمل ہونے کے بعد رواں ہفتے ہی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے فیصلہ محفوظ کیا جو 24 دسمبر (کل) سنایا جائے گا جس کو سننے کے لیے مریم نواز کی آمد بھی متوقع ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں