حکومت کی جانب سے نئی گنج ڈیم کی تعمیر کی تاریخ تبدیل کیے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت نے اپنے طور پر ڈیم کی تعمیر کے لیے کچھ نہیں کیا، سپریم کورٹ نے ہی ڈیمز کی تعمیر کے لیے اقدامات کیے، وزیراعظم کو جاکر بتادیں کہ اب وہ خود جاکر ڈیم کا افتتاح کریں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کو مخاطب کرتے ہوئے حکومت سے شکوہ کیا کہ مہمند ڈیم کی گراونڈ بریکنگ تاریخ آپ نے بدل دی، مجھے بتائے بغیر ایسا کیا گیا اور مجھے بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: ڈیم فنڈ کے بینک اکاؤنٹ ٹائٹل میں تبدیلی کی منظوری

اس پر فیصل واوڈا نے عدالت سے کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے معافی مانگتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہو سکتا ہے کہ اب میں اس کی گراونڈ بریکنگ میں شامل ہی نہ ہوں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ کو ضرور شرکت کرنا ہوگی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر چاروں وزراء آکر بتائیں کہ کیا کرنا ہے، وزیر اعظم کو معلوم ہی نہیں کہ کتنے معاملات پڑے ہوئے ہیں۔

جس پر فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ کو ڈیم کی افتتاح کے لیے بھی بلائیں گے اور میں بھی آپ سے آنے کی درخواست کروں گا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم اگر ٹیک اپ نہ کرتے یہ کیس تو رکا ہوا تھا، اللہ برکت ڈالے کچھ پانی تو آئے گا بجلی تو ملے گی، اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ فیصل واوڈا قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس لازمی طور پر کریں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر اجلاس نہ ہوا تو آئندہ سماعت پر شارٹ نوٹس پر بلالیں گے، انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ وزیر خزانہ اور اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر بلالیں اور اگر وزیر خزانہ نہ آئے تو ہم نوٹس کر کے بلالیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایکنگ کے اجلاس کی حتمی تاریخ سے بھی جمعہ کو آگاہ کیا جائے، لگتا ہے وفاقی حکومت نئی گج ڈیم بنانا ہی نہیں چاہتی، وزیر آکر وضاحت دیں کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کیوں نہیں کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے تعمیری فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں‘

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہم معاملہ نہ اٹھاتے تو 2 سے 3 سال مزید لگ جاتے، مہمند ڈیم کے افتتاح کی تاریخ ہمارے علم میں لائے بغیر کیوں ملتوی کی گئی؟ کیا ڈیم کی تعمیر میں ہمارا کوئی کردار نہیں؟

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے اپنے طور پر ڈیم کی تعمیر کے لیے کچھ نہیں کیا، سپریم کورٹ نے ہی ڈیمز کی تعمیر کے لیے اقدامات کیے، حکومت نے اقدامات کرنے کے بجائے صرف اتنا کہا کہ 2025 میں پانی کی قلت ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کو جاکر بتادیں کہ اب وہ خود ڈیم کا افتتاح کریں۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے مذکورہ کیس کی سماعت جمعہ تک کے لیے ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں